ملٹن طوفان سے امریکی ریاست فلوریڈا میں تباہی، 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلی ہوائیں

قومی مرکز برائے سمندری طوفان (این ایچ سی) نے اپنے بلیٹن میں کہا کہ ڈاپلر ریڈار ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سمندری طوفان ملٹن کا مرکز فلوریڈا کے مغربی ساحل پر سرسوٹا کاؤنٹی میں سیسٹا کے قریب ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں سمندری طوفان ’ملٹن‘ نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس طوفان سے سب سے زیادہ نقصان امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ طوفان نے بدھ کے روز رات میں 8:30 بجے کے آس پاس فلوریڈا میں لینڈ فال کیا۔ جان لیوا لہروں، ہواؤں اور سیلاب جیسی بارش کے ساتھ ملٹن نے اسی ساحل پر دستک دی، جہاں کچھ دنوں پہلے ہی ہیلینا نے تباہی مچائی تھی۔ ملٹن طوفان کی وجہ سے امریکہ میں 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کیوجہ سے سیلاب جیسی صورتحال بنی ہوئی ہے۔

مایامی میں واقع قومی مرکز برائے سمندری طوفان (این ایچ سی) نے اپنے پہلے بلیٹن میں کہا، ’’ڈاپلر رڈار ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سمندری طوفان ملٹن کا مرکز فلوریڈا کے مغربی ساحل پر سرسوٹا کاؤنٹی میں سیسٹا کی کے قریب ہے۔‘‘ این ایچ سی نے آگے کہا کہ سمندری طوفان کی ہوائیں 120 میل فی گھنٹہ (205 کلومیٹر فی گھنٹہ) تھی جب یہ سیئسٹا کی کے پاس رات 8:30 بجے (ای ڈی ٹی) کے ساحل پر پہنچا۔ جو ٹیمپا سے لگ بھگ 70 میل (112) کلومیٹر کے جنوب میں واقع ہے۔ اس جگہ کی آبادی 5،500 ہے۔


اس طوفان سے علاقے میں تباہی مچی ہوئی ہے۔ تقریبا 125 گھر اس طوفان کی وجہ سے تباہ و برباد ہو گئے۔ طوفان کے لینڈ فال سے کچھ دیر قبل ہی گقرنر ران ڈیسنٹس نے کہا کہ بہت دیر ہو چکی ہے اور یہ طوفان بہت خطرناک ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھر میں ہی رہیں۔ طوفان میں گھر سے باہر نکلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔

طوفان کے پیش نظر ٹیمپا اور سرسوٹا کے ہوائی اڈہ کو اگلے اطلاع تک بند کر دیا گیا ہے۔ کئی گھروں میں بجلی کی دقت پیش آ رہی ہے۔ اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کئی لوگوں کے گھروں میں پانی نہیں آ رہی ہے، کیونکہ پانی سپلائی کرنے والے اہم لائن کا سلسلہ منقطع ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔