طوفان دانا: کھڑگے اور راہل گاندھی نے مرکز سے امداد کی درخواست کی، عوام کو محفوظ رہنے کا مشورہ

کانگریس لیڈران ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے سمندری طوفان دانا کو سنگین قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے مرکز سے اوڈیشہ سمیت متاثرہ ریاستوں کی مکمل مدد کا مطالبہ کیا۔ عوام سے احتیاط برتنے کی درخواست بھی کی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے خلیج بنگال سے اٹھے طوفان دانا کو خطرناک صورتحال قرار دیتے ہوئے مرکز سے متاثرہ علاقوں کے لیے ہنگامی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کھڑگے نے اپنی ایکس پوسٹ میں مرکز کو تاکید کی کہ وہ تمام ضروری اقدامات کرے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

ملکارجن کھڑگے نے ایکس پوسٹ میں لکھا، ’’سمندری طوفان دانا کی آمد اور اس کے مشرقی ساحلی علاقوں خاص طور پر اوڈیشہ اور مغربی بنگال پر اثرات کی وجہ سے حکومت کو فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ مرکز کو ان ریاستوں کو زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنی چاہیے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن احتیاطی اور ایمرجنسی اقدامات کرنا چاہئیں۔‘‘

وہیں، راہل گاندھی نے بھی فیس بک پر ایک تفصیلی پوسٹ میں سمندری طوفان دانا اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ سمندری طوفان دانا کی آمد، مغربی بنگال اور دیگر مشرقی ریاستوں میں اس کے اثرات کے ساتھ، ایک سنجیدہ قدرتی آفت کا اشارہ دیتی ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں اور خود کو محفوظ مقامات پر رکھیں۔


راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ مرکزی حکومت اس بحران کے دوران متاثرہ ریاستوں کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے جانے چاہئیں تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچا جا سکے۔

دونوں رہنماؤں نے کانگریس کے کارکنوں سے درخواست کی کہ وہ متاثرہ لوگوں کی مدد کریں اور ان کی حفاظت کے لیے انتظامات میں مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران ملک کے تمام شہریوں کے لئے متحد ہو کر لڑنے کا موقع ہے۔

طوفان دانا کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت بھونیشور کے بیجو پٹنائیک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازیں جمعہ کی صبح دوبارہ شروع کی گئیں، جبکہ کولکاتا کے نتاجی سبھاش چندر بوس بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بھی پروازیں بحال کر دی گئیں۔

یہ طوفان جمعرات کی رات کو اوڈیشہ کے کیندرپاڑہ ضلع کے بھیترکنکا اور بھدرک کے دھامرا کے درمیان ساحل پر پہنچا، جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں شدید بارش اور 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں۔


اس صورتحال کے پیش نظر، وزیر اعظم نریندر مودی نے اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی سے ریاست کی تیاریوں کے بارے میں بات کی اور مرکز کی جانب سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔

اوڈیشہ نے سمندری طوفان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جامع تیاری کی ہے۔ ریاست نے 5209 چکروا طوفان کے پناہ گزینی مراکز قائم کیے ہیں اور 362000 سے زیادہ لوگوں کو حساس علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے، جن میں 3654 حاملہ خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں قریبی اسپتالوں اور زچگی کی انتظارگاہوں میں پہنچایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔