سمندری طوفان 'بپرجوائے' نے گجرات کے ساحل پر تباہی کے نشان چھوڑے، 20 سے زائد افراد زخمی

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر مرتیونجے مہاپاترا نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوائے شمال مشرق کی طر ف بڑھا اور گجرات کے جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب سوراشٹر -کچھ سے ملحق پاکستان کے ساحل کو پار کرگیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

نئی دہلی: سمندری طوفان 'بپرجوائے' نے گجرات کے سوراشٹرا-کچھ کے علاقے میں تباہی مچائی، جہاں کم از کم 22 لوگ زخمی ہو گئے، 940 گاؤں میں بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا اور سمندر کے قریب نشیبی علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے۔ ریلیف کمشنر آلوک پانڈے نے کہا کہ بپرجوائے طوفان کے اثر سے 115 سے 125 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں سے کچھ اور سوراشٹرا کے 900 گاؤں میں 20 بجلی کے کھمبے اور 524 درخت گر گئے ہیں۔ وہیں 23 مویشیوں کی موت ہوگئی۔ دوارکا میں سب سے زیادہ 23 درخت گرے ہیں اور ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کا خطہ اب بھی بپرجوائے کی تباہی کا سامنا کر رہا ہے اور جمعہ کی صبح تیز ہواؤں کے ساتھ یہاں بارش ہوتی رہی۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر مرتیونجے مہاپاترا نے بتایا کہ سمندری طوفان بپرجوائے شمال مشرق کی طر ف بڑھا اور گجرات کے جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب سوراشٹر -کچھ سے ملحق پاکستان کے ساحل کو پار کرگیا۔ بعد میں اس کی شدت ایک انتہائی شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوگئی۔


محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ سمندری طوفان بپرجوائے اگلے 24-48 گھنٹوں تک علاقائی موسم کو متاثر کرتا رہے گا، جس کی وجہ سے شمالی گجرات اور جنوبی راجستھان کے کچھ حصوں میں زبردست بارش ہوگی۔ دریں اثنا، سمندری طوفان کے کمزور ہونے کے بعد، گجرات کے وزیر صحت رشیکیش پٹیل نے کہا کہ ابھی تک ضلع کچھ میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساحلی اضلاع کے کئی حصوں میں سڑکوں کی صفائی کا کام جاری ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل سے ٹیلی فون پر بات کی۔ وزیر اعظم نے سمندری طوفان کی صورتحال کا جائزہ لیا اور گیرکے ببرشیروں سمیت جنگلی جانوروں کے محفوظ ہونے سے متعلق انتظامیہ کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام کے بارے میں بھی جانکاری لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔