سونیا تنظیمی انتخابات تک کانگریس کی صدر رہیں گی

کانگریس آئندہ سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے بعد ’چنتن شیور‘ کا انعقاد کرے گی اور اس سے پہلے ورکنگ کمیٹی کی ایک اور میٹنگ منعقدہو گی۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کانگریس کے اعلی ترین پالیسی ساز ادارے ورکنگ کمیٹی میں پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو متفقہ طورپر تنظیمی انتخابات تک پارٹی کی قیادت کا حق دیتے ہوئے ان سے پارٹی کو درپیش سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلسل کام کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

پارٹی نے کہاکہ وہ آئندہ سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے بعد ’چنتن شیور‘ کا انعقاد کرے گی اور اس سے پہلے اسی مہینہ کے آخر تک ورکنگ کمیٹی کی ایک اور میٹنگ منعقد کی جائے گی جس میں پارٹی کو آگے بڑھانے کی حکمت عملی پر بات چیت ہوگی۔ پارٹی کو آئندہ انتخابات میں کس طرح کی حکمت عملی اختیار کرنی ہے اس بارے میں چنتن شیور میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔


کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور پارٹی کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے تقریباً ساڑھے چار گھنٹے چلی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میٹنگ میں کانگریس کی قیادت پر بات چیت ہوئی جس میں تمام نے متفقہ طورپر محترمہ سونیا گاندھی سے پارٹی کی قیادت کی ذمہ داری ادا کرتے رہنے کی درخواست کی گئی۔ جب تک پارٹی میں تنظیمی انتخابات نہیں ہوتے ہیں وہ اس عہدہ پر برقرار رہیں گی اور کانگریس کی قیادت کرتی رہیں گی۔

انہوں نے کہاکہ’چنتن شیور‘ میں پارٹی کو درپیش سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے لیڈر تبادلہ خیال کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ورکنگ کمیٹی کی ایک اور میٹنگ جلد ہی ہوگی جس میں پارٹی کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوگی۔


کانگریس کے لیڈروں نے کہاکہ میٹنگ میں تمام لیڈروں نے کھل کر اپنے خیالات رکھے۔ تما م نے کھلے دل سے اپنا موقف رکھا اور پارٹی کی حکمت عملی کی خامیوں پر تفصیل سے بات چیت کی۔ پارٹی کا خیال ہے کہ حکمت عملی کی خامیوں کے سبب انتخابات میں پارٹی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی اور پنجا ب میں آخری وقت میں قیادت میں تبدیلی کی وجہ سے اپنی بات عوام تک پہنچانے کا کافی وقت نہیں ملا۔

مسٹر وینوگوپال اور مسٹر سرجے والا نے کہاکہ ورکنگ کمیٹی نے انتخابات میں پارٹی کے لئے کام کرنے والے تمام لیڈروں، کارکنوں اور امیدواروں کی کوشش کی تعریف کی اور کہاکہ اس عوامی تا ئید کو تمام کو قبول کرنا ہے لیکن اپوزیشن کا اہم کردار بھی ادا کرنا ہے اور 2022اور 2023میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی 2024کے عام انتخابات کے لئے مستعدی سے تیار ہونا ہے۔


انہوں نے کہاکہ مستقبل میں کانگریس کو کیسے کام کرنا ہے اس کا روڈ میپ اس مہینہ دوسری بار ہونے والی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں تیار کیا جائے گا۔ آج کی میٹنگ میں تمام لیڈروں نے شکست کے اسباب پر سنجیدگی اور باریکی سے تبادلہ خیا ل کے ساتھ بات چیت کی۔ پارٹی نے کہاکہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج اس کے لئے سنگین تشویش کا موضوع رہے ہیں۔

کانگریس کے لیڈروں نے کہاکہ ورکنگ کمیٹی کا خیال ہے کہ پانچ ریاستوں میں سے چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی بی جے پی حکومت کی خرابیوں کو حکمت عملی اور موثر طریقہ سے بے نقاب نہیں کرسکی۔ پنجا ب میں حکومت مخالف لہر زوروں پر تھی جس کی وجہ سے پارٹی الیکشن میں شکست کھاگئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔