موجودہ حکومت گوڈسے کا کشمیر بنانا چاہتی ہے، محبوبہ مفتی

واجپئی بھلے ہی الیکشن ہار گئے ہوں لیکن انہوں نے ’راج دھرم‘ نبھایا اور وہ چاہتے تو ہزار بالاکوٹ کردیتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیر کے مسئلہ پر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے نظریے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر واجپئی کشمیر کو دل کی نظروں سے دیکھتے تھے ۔محترمہ محبوبہ مفتی نے اس معاملے پر مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ مرکز کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن واپس کرنی پڑے گی ۔

انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے سیاست دانوں اور سماج کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مسٹر واجپئی وزیر اعظم کے طور پر پاکستان گئے اور جموں و کشمیر حریت کانفرنس سے بات کی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محترمہ مفتی نے کہا کہ پارلیمنٹ پر حملے کے بعد مسٹر واجپئی نے فوج بھیجی لیکن ان کے بارے میں کہا گیا ’’وہ ایک گولہ داغے بغیر چلی آئی ۔ شاید اسی وجہ سے ان کو (واجئی ) کو الیکشن میں ہار ملی‘‘۔


انہوں نے کہا ’’ مسٹر واجپئی بھلے ہی الیکشن ہار گئے ہوں، لیکن ہم انہیں سلام کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے تو ہزار بالاکوٹ کردیتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے ’راج دھرم‘ نبھایا‘‘۔

موجودہ حکومت کے فیصلوں پر تلخی کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ مفتی نے کہا کہ موجودہ حکومت گوڈسے کا کشمیر بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو جموں و کشمیر کو خصوصی پوزیشن واپس کرنی پڑے گی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔