بھدرواہ میں تیسرے دن بھی کرفیو، ہلاکت کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

ریاستی پولس نے ٹوئٹ میں کہا کہ بعض میڈیا چینلز بھدوراہ قتل کی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں اور اس کو گئو رکشکوں کی طرف سے کیا گیا قتل قرار دے رہے ہیں، ایسی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو ہم مسترد کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے بھدرواہ قصبہ میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں ایک شہری کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ کشیدگی کے پیش نظر قصبہ میں جہاں ہفتہ کے روز لگاتار تیسرے دن بھی کرفیو نافذ رہا وہیں جموں و کشمیر پولس نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔

ایس ایس پی ڈوڈہ شبیر احمد ملک نے بتایا کہ قصبے میں صرتحال پر امن ہے اور واقعے کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ قصبہ کے کسی بھی حصے میں گذشتہ روز سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر پولیس کے مطابق یہ کہنا غلط ہے کہ بھدرواہ کے شہری کو گئو رکشکوں نے قتل کیا ہے کیونکہ پولس کے مطابق اس کی تصدیق ہوئی ہے نہ ابھی تک قصوروار کی شناخت ہوپائی ہے۔


ریاستی پولس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا تھا 'بعض میڈیا چینلز بھدوراہ میں ایک شخص کے قتل کی غلط رپورٹنگ کرتے ہیں اور اس کو گئو رکشکوں کی طرف سے کیا گیا قتل قرار دے رہے ہیں، ایسی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ تحقیقات کے دوران ایسی کسی اطلاع کی تصدیق نہیں ہوئی ہے'۔

ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا تھا 'نہ ہی قصوروار کی شناخت ہوئی ہے اور نہ ہی اب تک قتل کے پچھے اغراض ومقاصد معلوم ہوئے ہیں، ایسی رپورٹنگ جو امن وقانون پر اثر انداز ہوئی ہے، کو رد کیا جاتا ہے'۔ ادھر نئے تشکیل شدہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فارنسک سائنس لیبارٹری جموں کے ساتھ شواہد اکھٹا کرنے کے لئے ہفتہ کی صبح جائے واردات کا دورہ کیا۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایس پی راج سنگھ گوریہ نے بتایا کہ ہم نے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار کو ضبط کیا ہے اور اس کو فارنسک سائنس لیبارٹری جموں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کو تمام زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔


ایس ایس پی ڈوڈہ شبیر ملک نے یو این آئی کو بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا 'یہ دیکھا جارہا ہے کہ آیا یہ سیاسی ہلاکت ہے یا کوئی اور وجہ ہے'۔ ایک اور سیکورٹی عہدیدار نے بتایا کہ شہری کی ہلاکت کے سلسلے میں اب تک آٹھ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فرقہ وارانہ فسادات کے لئے حساس بھدرواہ قصبہ میں مبینہ گئو رکشکوں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کے درمیان پچاس سالہ نعیم احمد شاہ ساکنہ قلعہ محلہ کو گولیوں کا نشانہ بناکر ابدی نیند سلادیا جس کے بعد قصبہ میں کشیدگی پھیل گئی۔


انتظامیہ نے پیدا شدہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے قصبہ میں کرفیو نافذ کرکے ریاستی پولس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ فوج بھی تعینات کی۔ نزدیکی اضلاع بشمول جموں سے بھی فورسز کی نفری طلب کرکے قصبے میں تعینات کی گئی۔

ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ ڈاکٹر ڈائفوڈ ساگر نے کہا ہے کہ بھدرواہ قصبے میں شہری کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات اور ملوثین کے خلاف کارروائی میں کوئی لاپرواہی نہیں برتی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔