ممبئی اوور برج حادثہ: میونسپل کارپوریشن اور ریلوے افسران کےخلاف مقدمہ درج
آزاد میدان پولس نے شام 7.5 بجے تاش کے پتوں کی طرح گرگئے اس پل لی مرمت میں لا پروائی برتنے کے الزام میں میونسپل کارپوریشن اور سینٹرل ریلوے افسران کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
ممبئی: گزشتہ شام جنوبی ممبئی میں سینٹرل ریلوے کے صدر دفتر سے متصل دادا بھائی نوروجی روڈ پر واقع اسٹیشن سے منسلک ایک فٹ اوور پل کا نچلا حصہ گرنے سے مرنے والوں کی تعداد 6 کے تجاوز کرگئی ہے۔ آزاد میدان پولس نے شام 7.5 بجے تاش کے پتوں کی طرح گرگئے اس پل لی مرمت میں لا پروائی برتنے کے الزام میں میونسپل کارپوریشن اور سینٹرل ریلوے افسران کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ پل کے دوسرے خطرناک حصہ کو منہدم کردیا گیا ہے اور سڑک پار کرنے کے لیے ڈیوائڈر کو بھی توڑ دیا گیا ہے۔
جنوبی ممبئی کا یہ ایک یادگار تاریخی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی، تجارتی اور دفاترکے لیے بھی مشہور ہے، کیونکہ پل مصروف ترین دادا بھائی نوروجی روڈ پر واقع تھا، اس لیے ریلوے نے اپنا پلا جھاڑ نے کی کوشش کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بی ایم سی نے مرمت کی سفارش کو نظرانداز کیا تھا۔ حادثہ میں دوخواتین سمیت 6 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں جن میں دونرسیں شامل ہیں۔
مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس حادثہ کی جانچ کا حکم دیا ہے اور اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، جبکہ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اجوئے مہتا اور پولس کمشنر سنجے بروے سے بات چیت کی، انہوں نے کہا کہ ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو 5-5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے دیئے جائیں اور ان کا طبّی خرچ سرکار برداشت کرے گی۔ جمعہ کی صبح فڑنویس نے قریبی سینٹ چارج اسپتال کا دورہ کیا اور زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی اور یقین دلایا کہ لاپروائی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ممبئی کے تجارتی اور دفتری علاقے کرافورڈ مارکیٹ، محمدعلی روڈ، قلابہ اور فورٹ کو جوڑنے والی شاہراہ کے دونوں جانب تاریخ عمارتیں واقع ہیں جن میں چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس (سی ایس ٹی ایم )، اور اس کے مقابل انجمن اسلام کا صدردفتر، ٹائمز آف انڈیا کی عمارت اور میونسپل کارپوریشن کا دفتر واقع ہے۔ پولس کمشنر دفتر، سر جے جے آرٹس کالج، سینٹ زیوئیر کالج، گوکل داس تیجپال اسپتال، کاما اسپتال، حج ہاؤس وغیرہ واقع ہیں جبکہ جائے حادثہ سے کارپوریشن کا دفتر محض دو منٹ کے فاصلہ پر واقع ہے اور حادثہ کا شکار ہونے والا پل یہاں سے صاف نظرآتا ہے۔ انجمن اسلام کے کیمپس میں پرائمری سے اعلیٰ تعلیم کا نظم ہے اور یہ انجمن کا صدر دفتر بھی ہے ہوٹل منیجمنٹ ، لاءکالج ،ہائی اسکول اور جونیئر کالج بھی ہیں ،اسکول اورکالج شام چھ اور سارھے چھ بجے چھوٹ جاتے ہیں، اگر آدھا ایک گھنٹے پہلے حادثہ پیش آتا توصورتحال انتہائی سنگین ہوتی۔
اس حادثہ کی وجہ سے جنوبی ممبئی کا ٹریفک آج جمعہ کو بھی درہم برہم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے انجنیئروں نے اس فٹ اوور پل کی جانچ کرنے کے بعد معمولی مرمت کی صلاح دی تھی۔
محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ پل کی دیکھ بھال کرتا ہے اور ریلوے نے فی الحال اس سے اپنا پلا جھاڑ لیا ہے۔مذکورہ پل سی ایس ٹی ایم ٹرمنس کے لوکل ٹرینوں کے حصہ کے پلیٹ فارم نمبر ایک سے منسلک ہے اور لوکل ٹرینوں کے ہزاروں مسافرپل سے گزرتے ہیں۔ممبئی میں گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران فٹ اوورمنہدم ہونے کا تیسرا بڑا حادثہ ہے، الفیسٹن روڈ اسٹیشن پر فٹ اوور برج 29 ستمبر 2017 کو پیش آیا اور بھگدڑ میں 29 مسافرلقمہ اجل بن گئے۔ دوسرا واقعہ 3 جولائی 2018 کو مضافات کے مصروف اندھیری اسٹیشن پر فٹ اوورریلوے پٹریوں پرگرگیا۔ جس میں ایک مسافر ہلاک ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ ان دوسابقہ حادثات کے بعد بی ایم سی اور ریلوےزاو ردیگر اداروں نے شہر کے ریلوے اسٹیشنوں پر واقع فٹ اوورپل کا جائزہ لیا اور اس پل کو معمولی مرمت کے لیے کہا گیا ہے۔اس حادثہ کے بعد بھارتیہ جنتاپارٹی، شیوسینا، کانگریس، این سی پی اور دیگر پارٹیوں کے سیاستداں یہاں پہنچے ہیں اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی مطالبہ کیا جارہا ہے۔ اسے قصاب پل کا نام بھی دیا گیا ہے کیونکہ 26/11 کے دہشت گردانہ حملہ کے دوران قصاب اور اس کا ساتھی اسماعیل سی ایس ٹی ایم میں فائرنگ کے بعد اسی پل کا استعمال کرتے ہوئے کاما اسپتال پہنچے تھے۔
فی الحال ڈی این روڈ مکمل طورپربندہے اور امکان ہے کہ پل کے لوہے کے ڈھانچے کی مکمل جانچ کے بعد ہی سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائیگا۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔