’خام تیل کی قیمت میں 32.5 فیصد کی کمی، پھر بھی ملک میں پٹرول-ڈیزل کے دام آسمان پر کیوں‘، اپوزیشن کا حکومت سے سوال

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں میں 32.5 فیصد کی کمی آئی ہے، پھر بھی بی جے پی کی ایندھن لوٹ جاری ہے، اب انتخاب والی ریاستیں بی جے پی کو ہرا کر مودی سے متاثر مہنگائی کو درکنار کریں گی۔

پٹرول ڈیزل / یو این آئی
پٹرول ڈیزل / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کے باوجود ملک میں پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت کئی اپوزیشن لیڈران نے آواز اٹھائی ہے۔

کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’خام تیل کی قیمتوں میں 32.5 فیصد کی کمی آئی ہے، پھر بھی بی جے پی کی ایندھن لوٹ جاری ہے۔ انتخاب والی ریاستیں اب بی جے پی کو ہرائیں گی اور مودی سے متاثر مہنگائی کو درکنار کریں گی۔‘‘ کانگریس صدر نے 2014 اور 2024 میں تیل کی قیمتوں کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ...

16 مئی 2014 (دہلی)

خام تیل کی قیمت فی بیرل 107.49 ڈالر تھی

پٹرول 71.51 روپے

ڈیزل 57.28 روپے

16 ستمبر 2024 کو

خام تیل کی قیمت فی بیرل 72.48 ڈالر ہے، پھر بھی

پٹرول 94.72 روپے

ڈیزل 87.62 روپے

اصولی طور پر موجودہ خام تیل کی قیمت کے مطابق

پٹرول کی قیمت 48.27 روپے ہونی چاہیے

ڈیزل کی قیمت 69.00 روپے ہونی چاہیے

کوئی حیرانی نہیں، 10 سال اور 100 دنوں میں مودی حکومت نے ایندھن پر ٹیکس لگا کر لوگوں سے 35 لاکھ کروڑ روپے لوٹ لیے ہیں۔‘‘


ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک او برائن نے بھی موجودہ خام تیل کی قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے باوجود ہندوستان میں پٹرول کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہی ہیں؟

راجیہ سبھا رکن ڈیرک نے ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں خام تیل کی قیمتوں میں تقریباً 24 فیصد کی کمی آئی ہے، لیکن ہندوستان میں پٹرول کی قیمت 30 فیصد بڑھ گئی ہے۔ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ اگست 2014 میں خام تیل کی قیمت 102 امریکی ڈالر فی بیرل تھی اور پٹرول کی قیمت 73 روپے فی لیٹر تھی، جبکہ اگست 2024 میں خام تیل کی قیمت 78 امریکی ڈالر فی بیرل ہے، لیکن پٹرول کی قیمت 95 روپے فی لیٹر ہے۔


ڈیرک او برائن اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ’’عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے باوجود ہندوستان میں پٹرول کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہی ہیں؟‘‘ پھر وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’گزشتہ 10 سالوں میں خام تیل کی قیمت میں تقریباً 24 فیصد کی گراوٹ آئی ہے، لیکن ہندوستان میں پٹرول کی قیمت میں 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ تیل کمپنیوں کے بے انتہا منافع کا فائدہ صارفین کو نہیں دیا جا رہا۔‘‘

واضح رہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں آخری بار مارچ میں عام انتخاب سے عین قبل تبدیلی کی گئی تھی، جب تقریباً دو سال تک مستحکم رہنے کے بعد اس میں 2 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی تھی۔ پٹرول و قدرتی گیس وزارت کے سکریٹری پنکج جین نے گزشتہ ہفتہ ایک پروگرام میں نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ اگر بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں طویل وقت تک کم رہیں تو تیل کمپنیاں ایندھن کی قیمتیں کم کرنے کے لیے مناسب فیصلہ لیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔