بہار: محض 1000 روپے کی رنگداری کے لیے کاروباری کا قتل، 2 شدید زخمی

بہار کی راجدھانی پٹنہ کے مجرہٹہ تھوک بازار میں بدھ کے روز بطور رنگداری ایک ہزار روپے دینے سے انکار کرنے پر پٹنہ شہر کے ایک کاروباری کا قتل کر دیا گیا۔

پولیس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
پولیس، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار کی راجدھانی پٹنہ کے مجرہٹہ تھوک بازار میں بدھ کے روز بطور رنگداری ایک ہزار روپے دینے سے انکار کرنے پر پٹنہ شہر کے ایک کاروباری کا قتل کر دیا گیا۔ واقعہ پٹنہ سٹی چوک تھانہ علاقہ کی مرچی گلی میں ایک ہزار روپے کی رنگداری کو لے کر پیش آیا۔ عینی شاہدین کے مطابق بائک سوار چار جرائم پیشے پردیپ بانگلا کی تھوک اور خوردہ دکان پر پہنچے اور بطور رنگداری ایک ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ پردیپ کا بیٹا گولو بانگلا کاؤنٹر پر بیٹھا تھا اور اس کے بغل میں ایک ملازم چھوٹو کھڑا تھا۔

گولو نے پولیس کو دیئے بیان میں کہا کہ ’’حملہ آور ایک ہزار روپے مانگ رہے تھے۔ ہم نے 200 روپے کی پیشکش کی جسے لینے سے انھوں نے منع کر دیا۔ میرے والد اس وقت پوجا کر رہے تھے۔ ان سے بدمعاشوں کی بحث ہو گئی۔ اسی دوران ایک بدمعاش نے بندوق نکالی اور میرے والد پر گولیاں چلا دیں۔ ہم نے انھیں بچانے کی کوشش کی جس کے سبب میں اور ملازم چھوٹو زخمی ہو گئے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’حملہ آوروں نے سات سے زائد گولیاں چلائیں، جن میں سے تین میرے والد کو لگیں۔ ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔‘‘


اندھا دھند فائرنگ کے بعد آس پاس کی دکانوں کے کاروباریوں نے خود کو بچانے کے لیے شٹر گرا دیئے۔ حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے پٹنہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دن دہاڑے ہوئے اس حادثہ سے علاقے میں زبردست غصہ ہے۔ یہاں تک کہ چوک تھانہ کی پولیس بھی واردات کے دو گھنٹے بعد تک موقع پر پہنچنے کی ہمت نہیں جٹا پائی۔ ناراض کاروباریوں اور مقامی باشندوں نے گاندھی میدان-پٹنہ سٹی اشوک راج پتھ کو جام کر دیا۔

پٹنہ سٹی چوک تھانے کے ایس ایچ او پردیپ کمار نے کہا کہ ’’یہ رنگداری کا معاملہ ہے۔ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ کاروباری پہلے رنگداری دے چکا تھا۔ حملہ آور مقامی غنڈے لگتے ہیں۔ ہم انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔