گجرات اسمبلی انتخاب: رویندر جڈیجہ کے والد اپنی ہی بہو کے خلاف کھڑے ہو گئے، کانگریس کے لیے مانگ رہے ووٹ
ہندوستانی کرکٹر رویندر جڈیجہ کے والد انیرودھ سنگھ جڈیجہ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ گجرات کی جام نگر شمال سیٹ سے کانگریس امیدوار کے لیے ووٹ مانگتے دکھائی دے رہے ہیں۔
گجرات میں یکم دسمبر اور 5 دسمبر کو دو مراحل میں اسمبلی انتخاب کی تاریخ مقرر ہے۔ سبھی پارٹیوں نے اپنی طرف سے کوئی کسر نہیں چھوڑ رکھی ہے، اور اپنے امیدواروں کی جیت کے لیے پورا زور لگا دیا ہے۔ اس درمیان ایک ایسی خبر سامنے آ رہی ہے جو بی جے پی کے لیے فکر انگیز ہے۔ دراصل کرکٹر رویندر جڈیجہ کی بیوی ریوابا جڈیجہ جام نگر شمال سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر کھڑی ہوئی ہیں۔ اب دقت یہ پیش آ رہی ہے کہ رویندر جڈیجہ کے والد یعنی ریوابا جڈیجہ کے سسر ہی ان کے خلاف ووٹ مانگتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ رویندر جڈیجہ کے والد انیرودھ سنگھ جڈیجہ کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔ اس میں وہ گجرات کی جام نگر شمال سیٹ سے کانگریس امیدوار کے لیے ووٹ مانگتے نظر آ رہے ہیں۔ انیرودھ سنگھ جڈیجہ کی یہ اپیل سبھی کے لیے حیرت انگیز ہے۔ یہ دیکھ کر بی جے پی کارکنان فکر میں مبتلا دکھائی دے رہے ہیں کہ آخر ریوابا جڈیجہ کے سسر اس کے خلاف ہی کیوں تشہیر کر رہے ہیں۔
انیرودھ سنگھ جڈیجہ کی ویڈیو یوتھ کانگریس کے ذریعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا ہے ’’گجرات میں رویندر جڈیجہ کے والد نے اپنی بی جے پی امیدوار بہو کے خلاف فیلڈنگ ٹائٹ کر دی ہے! انھوں نے لوگوں سے کانگریس امیدوار کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔‘‘ ویڈیو میں انیرود جڈیجہ اپیل کرتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ ’’میں انیرودھ سنگھ جڈیجہ کانگریس امیدوار بھوپیندر سنگھ جڈیجہ کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہا ہوں۔ وہ میرے چھوٹے بھائی کی طرح ہیں۔ میں خصوصی طور سے راجپوت ووٹروں سے بھوپیندر سنگھ کو ووٹ دینے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کرکٹر رویندر سنگھ جڈیجہ جام نگر شہر میں اپنی بیوی کے لیے انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں اور وہ جام نگر اور دیوبھومی دوارکا ضلع میں بھی بی جے پی امیدواروں کے لیے تشہیر کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اسی سیٹ پر رویندر جڈیجہ کی بہن نینابا جڈیجہ جارحانہ طریقے سے کانگریس امیدوار کے لیے انتخابی تشہیر کر رہی ہیں اور اپنی بھابھی پر حملے کرنے سے بھی نہیں جھجک رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔