جے این یو طلبا یونین کا دفتر بند، سی پی ایم نے کی مذمت
مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے جواہر لال نہرو (جی این یو) اسٹوڈنٹ یونین کو اس کے دفتر سے نکالنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور اسے جمہوری طور پر منتخب تنظیموں پر حملہ بتایا ہے
نئی دہلی: مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) نے جواہر لال نہرو (جی این یو) اسٹوڈنٹ یونین کو اس کے دفتر سے نکالنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور اسے جمہوری طور پر منتخب تنظیموں پرحملہ بتایا ہے۔
سی پی ایم نے جمعرات کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ جے این یو انتظامیہ نے سال 19-2018 کے لئے منتخب کیے گئے اسٹوڈنٹ یونین کو آج تک نوٹیفائی بھی نہیں کیا گیا اور اس کے دفتر کو بھی بند کردیا گیا۔ یہ بےحد غیر جمہوری اور تاناشاہی رویہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے مودی حکومت میں مرکزی یونیورسٹیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کی آزادی اورخود مختاری میں رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے۔ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے الیکشن کے اعلان پر عدالت سے مہر بھی لگی لیکن ایک منتخب تنظیم کو اس کے دفتر سے نکال باہر کردیا گیا۔ پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا دفتر جلد بحال کیا جائے۔
اس دوران جے این یو ٹیچرس یونین کے صدر اتل سود نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ ٹیچرس یونین نے جے این یو انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف کل یوم مخالفت منایا اور کالی پٹی باندھ کر اپنا احتجاج ظاہر کیا۔ جے این یو انتظامیہ نے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں ٹیچرس یونین کے نمائندے کو بھی حصہ لینے سے روکا جس کی مخالفت میں ایگزیکیوٹیو کونسل کے رکن سچیدانند سنہا نے کل میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM