بی جے پی کا نیا فرمان :گئو تسکروں کو پکڑو، پیٹو، پیڑ سے باندھو پھرپولس کو بلاؤ
گیان دیو آہوجہ کا مطالبہ ہے کہ پولس نے جن تین لوگوں کو اکبر لنچنگ میں گرفتار کیا ہے انہیں رہا کیا جائے اور اکبر اور اسلم کے خلاف گئو اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا جائے۔
راجستھان کے الور میں گئو رکشکوں کے ذریعہ اکبر کی موب لنچگ کرنے کے ایک ہفتہ بعد بی جے پی کے رکن اسمبلی گیان دیو آہوجہ نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ یہ ان کا بیان ہے یا بی جے پی کا فرمان کیونکہ وہ رکن اسمبلی ہیں اور ابھی تک بی جے پی نے ان کے بیان پر اپنا کوئی رد عمل نہیں دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ اگر گئو تسکر (اسمگلر) کو پکڑیں تو پہلے اسے تھپڑوں سے پیٹیں پھر پیڑ (درخت) سے باندھ دیں اور اس کے بعد پولس کو بلائیں۔
الور میں گیان دیو آہوجہ نے صحافیوں سے کہا، ’’گئو تسکروں کو پکڑ کر دو چار تھپڑ اور گھونسے مار کے اسے پیڑ سے باندھ دو۔ اس کے بعد پولس کو اطلاع دے دو۔‘‘ بی جے پی رکن اسمبلی نے 20 جولائی کو لالونڈی میں اکبر خان کی لنچنگ کے بعد پریس کانفرنس کی تھی۔ یہ گاؤں رام گڑھ میں ہے جو بی جے پی رکن اسمبلی گیان دیو آہوجہ کے حلقہ انتخاب میں آتا ہے۔
انگریزی روزنامہ ’اندین ایکسپریس‘ نے رکن اسمبلی آہوجہ سے اس بارے میں بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کو بتانا چاہتے تھے کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’میرا مطلب لوگوں سے یہ کہنا تھا کہ گئو تسکروں کو شدید طور سے نہ پیٹیں۔ ہجوم ان پر حملہ نہ کرے ۔ اس کے بجائے انہیں دو-چار تھپڑ مارکر پیڑ سے باندھ دیں، تاکہ وہ بھاگ نہ جائیں۔ اس کے بعد پولس کو اطلاع دے دیں۔ پولس جائے وقوعہ پر پہنچے گی اور ملزم کو گرفتار کر لے گی۔ کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے۔‘‘
علاوہ ازیں آہوجہ نے یہ دعوی کیا کہ اکبر قتل معاملہ میں پولس نے جن تین افراد کو گرفتار کیا ہے وہ بے قصور ہیں اور پولس انہیں پھنسا رہی ہے۔ دراصل آہوجہ اس معاملہ میں گئو رکشکوں کو بچا کر سارا الزام پولس کے اوپر ڈالنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکبر خان کی موت پولس حراست میں ہوئی ہے۔ گیان دیو آہوجہ کا مطالبہ ہے کہ پولس نے جن تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے انہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے اور اکبر خان اور اس کے زندہ بچ گئے ساتھی اسلم کے خلاف گئو اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا جائے۔
واضح رہے کہ تیسری بار منتخب رکن اسمبلی گیان دیو آہو اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں انہوں نے کہا تھا کہ گئو اسمگلنگ میں شامل لوگوں کو جان سے مار دیا جائے گا۔
قبل ازیں آہوجہ نے بیان دیا تھا کہ گئو کشی دہشت گردی سے بھی بڑا جرم ہے کیوں کہ دہشت گرد تو 2-4 لوگوں کو ہی مارتے ہیں لیکن گئو کشی سے ہزاروں لاکھوں لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2018, 12:31 PM