راجستھان: گائے پر سیاست کرنے والی بی جے پی کے ’گائے منتری‘ کو بھی شکست فاش
ملک کی واحد وزارت برائے گائے راجستھان میں ہے اور اس کے وزیر اوٹارام دیواسی سروہی اسمبلی سیٹ پر ایک آزاد امیدوار سے 10 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست کھا گئے۔
پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کا نتیجہ برآمد ہو چکا ہے اور بی جے پی کے درجنوں وزراء کی کشتی ڈوب چکی ہے۔ انتخابی نتائج نے ’گائے‘ کے نام پر سیاست کرنے والی بی جے پی کے لیے یوں تو حیران و پریشان کرنے والی کئی داستان پیش کر دی لیکن ایک دلچسپ معاملہ راجستھان میں دیکھنے کو ملا جہاں ملک کے تن تنہا ’گائے منتری‘ یعنی ’وزیر برائے گائے‘ اوٹا رام دیواسی بھی شکست سے خود کو نہ بچا سکے۔ اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ سروہی اسمبلی سیٹ سے انھیں ایک آزاد امیدوار نے پٹخنی دے ڈالی۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ گزشتہ مرتبہ راجستھان میں حکومت بنانے والی بی جے پی نے انتخابات سے پہلے اپنے منشور میں ’وزارت برائے گائے‘ تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا اور برسراقتدار ہونے کے بعد ایسا کر بھی دیا۔ وسندھرا حکومت میں اس وزارت کی ذمہ داری اوٹا رام دیواسی کو سونپی گئی۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں ایسا پہلی بار ہوا تھا جب گائے کے لیے باضابطہ وزارت تشکیل دی گئی۔ گائے وزارت کا وزیر بننے کے بعد دیواسی نے جوش میں آ کر کوئی بھی نئی ملکیت خریدنے کے عوض 20 فیصد ٹیکس وصول کرنے کا بھی اعلان کر دیا اور اس ٹیکس کا نام رکھا ’گائے ٹیکس‘۔ اس ٹیکس کے سہارے گایوں کو بہتر زندگی دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ریاست میں گایوں کی حالت اب بھی بدتر ہے۔ عوام نے بی جے پی کے اس دھوکہ کا جواب غالباً دیواسی کو شکست دے کر دیا۔
جہاں تک دیواسی کو شکست دینے والے آزاد امیدوار کا سوال ہے، تو ان کا نام سنیم ہے۔ سنیم نے دیواسی کو 10 ہزار سے بھی زائد ووٹوں سے ہرایا۔ اوٹا رام دیواسی کو 71019 ووٹ ملے اور سنیم کو 81272 ووٹ حاصل ہوئے۔ یہ نتیجہ بی جے پی کو یہ سمجھانے کے لیے کافی ہے کہ اب ملک کی عوام ہندو-مسلم کے نام پر بانٹنے والی سیاست کو برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Dec 2018, 5:05 PM