پہلوان سشیل کمار کو جیل میں نہیں ملے گا خصوصی کھانا، عدالت

دہلی جیل ایکٹ ، 2018 کی دفعات کے تحت سشیل کمار کی تمام بنیادی ضروریات کا خیال رکھا جارہا ہے اور انہیں کوئی استحقاق نہیں دیا جاسکتا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کے روز اولمپک تمغہ جیتنے والے پہلوان سشیل کمار کی جیل کے اندر خصوصی کھانا اور اضافی خوراک طلب کرنے کی درخواست خارج کردی۔

پہلوان سشیل کمار اپنے جونیئر پہلوان ساگر دھنکڑ کے قتل کے ایک معاملے میں ملزم ہے اور وہ جیل میں ہے۔


چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ستویر سنگھ لامبا نے سوشیل کمار کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا ، "دہلی جیل ایکٹ ، 2018 کی دفعات کے تحت سشیل کمار کی تمام بنیادی ضروریات کا خیال رکھا جارہا ہے اور انہیں کوئی استحقاق نہیں دیا جاسکتا ہے۔"

عدالت نے کہا ، "مبینہ خصوصی غذا اور غذائی سپلیمنٹس محض ملزمان کی خواہشات ہیں اور یہ کسی بھی طرح سے لازمی ضرورت نہیں ہیں۔"واضح رہےساگر دھنکڑ کے قتل کے بعد سشیل کئی روز تک چھپا رہا جس کے بعد پولیس نےاس کی گرفتاری پر انعام رکھا ۔ پولیس نے کئی روز بعد سشیل کمار کو دہلی کے ایک علاقہ سے اس وقت پکڑ لیا جب مبینہ طور پر وہ ایک اسکوٹی پر کسی سے ملنے جا رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔