دہلی۔این سی آر سرحد پرنقل و حرکت کے لئے مشترکہ منصوبہ بنایا جائے
عدالت نے کہا کہ دہلی۔ این سی آر کا ایک ہی پاس ہونا چاہئے تاکہ لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سپریم کورٹ نے کورونا کے دور میں راجدھانی دہلی سے ملحق اترپردیش اور ہریانہ کی سرحدو ں پر نقل و حرکت کے ضابطوں کے لئے مرکزی حکومت کو ان تین ریاستوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ایک ہفتہ کے اندر مشترکہ منصوبہ تیار کرنے کے لئے جمعرات کو ہدایت دی ہے۔
عدالت نے وائرس کے انفکیشن کے دوران دہلی۔قومی دارالحکومت خطہ (این سی آر) کی سرحدیں سیل کئے جانے سے لوگوں کو ہورہی پریشانی کا حل نکالنے کی حکومت کو ہدایت دی ہے۔واضح رہے نوئیڈا، غازی آباد اور گروگرام کے ذریعہ دہلی کے شہریوں کو اپنے یہاں اور اپنے شہریوں کو دہلی میں آنے پر پابندی عائدکی ہوئی تھی اور گزشتہ ہفتہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ایک ہفتہ کے لئے اپنی سرحدیں سیل کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ دہلی کی سرحدیں سیل کرتے وقت اروند کیجریوال نے جمعہ یعنی آج تک دہلی کے لوگوں سے مستقبل کی حکمت عملی پر رائے مانگی تھی۔
جج اشوک بھوشن، جج ایس کے کول اور جج ایم آر شاہ پر مشتمل بینچ نے روہت بھلا اور انندیتا مشرا کی عرضی پر سماعت کے دوران مانا کہ دہلی، ہریانہ اور اترپردیش کی متضاد پالیسیوں کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ عدالت نے کہا کہ دہلی۔ این سی آر کا ایک ہی پاس ہونا چاہئے تاکہ لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
بینچ نے واضح طورپر کہا کہ دہلی۔ این سی آر کے لئے ایک ہی پاس ہونا چاہئے جس کے ذریعہ ہریانہ، یو پی اور دہلی میں کام کاج کے سلسلہ میں یہاں رہنے والے لوگ داخل ہوسکیں۔
شروعات میں عرضی گزاروں کی طرف سے پیش سینئر وکیل مکل تلوار نے کہاکہ مختلف ریاستوں کی متضاد پالیسیوں اور اس کے بعد مسلسل تبدیلی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس دلیل سے اتفاق کرتے ہوئے جج کول نے کہاکہ این سی آر علاقہ کے لئے ایک مربوط پالیسی ہونی چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔