کورونا: راجدھانی ایکسپریس میں مسافر کے ہاتھ پر لکھا تھا ’کوارنٹائن‘، پورا کوچ ہوا سینیٹائز

ایک شادی شدہ جوڑے کو دہلی جانے والی راجدھانی ایکسپریس سے اس وقت اتار کر اسپتال بھیجا گیا جب کچھ مسافروں نے شوہر کے ہاتھ پر گھر پر علیحدہ رہنے یعنی کوارنٹائن کے لیے لگائی گئی مہر دیکھی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس (کووِڈ-19) کی دہشت کے درمیان آج راجدھانی ایکسپریس میں کورونا کے مشتبہ مریض کے ہونے کی خبر سے ہنگامہ برپا ہو گیا۔ بنگلورو-نئی دہلی راجدھانی ایکسپریس میں مسافروں نے اس مشتبہ شخص کو پکڑا جس کے ساتھ اس کی بیوی بھی ٹرین میں سفر کر رہی تھی۔ ریلوے افسران کو جب اس بات کا پتہ چلا تو انھوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شوہر اور بیوی کو اسپتال پہنچایا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق شوہر-بیوی کو دہلی جانے والی راجدھانی ایکسپریس سے اس وقت اتارا گیا جب کچھ مسافروں نے شوہر کے ہاتھ پر گھر پر علیحدہ رہنے یعنی کوارنٹائن کے لیے لگائی گئی مہر دیکھی۔ ریلوے نے اس سلسلے میں جانکاری دی ہے کہ شوہر-بیوی دہلی کے رہنے والے ہیں اور وہ ہفتہ کی صبح سکندر آباد سے بنگلورو-نئی دہلی راجدھانی ایکسپریس میں سوار ہوئے تھے۔


خبروں کے مطابق جب صبح تقریباً دس بجے ٹرین تلنگانہ کے کازی پیٹ پہنچی تو ایک ساتھی مسافر نے اس وقت شوہر کے ہاتھ پر کوارنٹائن کے لیے لگی مہر دیکھی جب وہ ہاتھ دھو رہا تھا۔ اس کے بعد دیگر مسافروں نے فوری طور پر اس کی اطلاع ٹرین میں موجود ٹی ٹی ای کو دی۔ ریلوے افسروں کا کہنا ہے کہ ٹرین کو تھوڑی دیر کے لیے روکا گیا اور فوراً ڈاکٹروں کو بلایا گیا۔ کازی پیٹ اسٹیشن پر کورونا مشتبہ اور اس کی بیوی کی جانچ کی گئی۔ پھر اس جوڑے کو اسپتال لے جایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ کوارنٹائن کی مہر کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو لگائی جاتی ہے تاکہ وہ خود کو علیحدہ رکھیں۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ اس مہر کو دیکھنے کے بعد کازی پیٹ اسٹیشن پر راجدھانی ایکسپریس کے اس کوچ کو پوری طرح سے سینیٹائز کیا گیا اور پھر اس کو بند کر دیا گیا۔ ریلوے افسران نے مزید بتایا کہ کوچ کا اے سی بھی بند کر دیا گیا اور پوری طرح سے جانچ کے بعد ٹرین تقریباً ساڑھے گیارہ بجے اپنی منزل یعنی دہلی کی طرف روانہ کر دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Mar 2020, 6:11 PM