آٹو سیکٹر کی بدحالی جاری، ماروتی سوزوکی کے 3000 غیر مستقل ملازمین ہوئے بے روزگار

ملک کی سب سے بڑی کارساز کمپنی ماروتی سوزوکی میں تین ہزار سے زائد غیر مستقل ملازمین کی ملازمت چلی گئی ہے۔ حال ہی میں ماروتی سوزوکی نے خرید میں آئی کمی کے بعد 1 ہزار ملازمین کی چھنٹنی کی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک کی معیشت بحرانی کیفیت کی شکار ہے۔ آٹو سیکٹر کی بدحالی جاری ہے۔ حال ہی میں خبر آئی تھی کہ ماروتی سوزوکی نے خرید میں آئی کمی کے بعد 1 ہزار غیر مستقل ملازمین کی چھنٹنی کر دی ہے۔ اب ایک بار پھر ماروتی سوزوکی میں آٹو موبائل سیکٹر میں جاری بحران کے درمیان تین ہزار سے زیادہ غیر مستقل ملازمین کی ملازمت چلی گئی ہے۔

ماروتی سوزوکی کے چیئرمین آر سی بھارگو نے اس تعلق سے کہا کہ ’’آٹو انڈسٹری میں نرمی کو دیکھتے ہوئے غیر مستقل ملازمین کے معاہدہ کو رینیو نہیں کیا گیا ہے جب کہ مستقل ملازمین پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کاروبار کا حصہ ہے، جب طلب بڑھتی ہے تو معاہدہ پر زیادہ ملازمین کی بھرتی کی جاتی ہے اور جب طلب گھٹتی ہے تو ان کی تعداد کم کی جاتی ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ آٹو سیکٹر کے اس سال جولائی ماہ کے اعداد و شمار بھی مایوس کرنے والے رہے۔ اس مہینے ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں دو صدی کی سب سے بڑی گراوٹ درج کی گئی۔ دسمبر 2000 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آٹو سیکٹر کی فروخت میں 31 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ تقریباً ایک سال میں اس سیکٹر سے 13 لاکھ لوگوں کی ملازمتیں گئی ہیں۔

دوسری جانب اور ملک کی سب سے بڑی دوپہیہ گاڑی ساز کمپنی ہیرو موٹو کارپ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ 4 دنوں کے لیے پروڈکشن بند کر رہی ہے۔ آٹو موبائل سیکٹر میں آئے اس بحران کے دوران کمپنی 15 اگست سے 18 اگست کے درمیان کوئی پروڈکشن نہیں کرے گی۔


حال ہی میں معروف ہندوستانی معیشت بالا کرشنن نے کہا تھا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں نے ہندوستانی معیشت میں بڑے پیمانے پر بحران اور چار دہائی کی سب سے بڑی بے روزگاری لا دی ہے۔ آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کرنے والے ماہر معیشت پلاپرے بالاکرشنن نے ایک حالیہ ریسرچ میں کہا تھا کہ سال 2014 سے ہی مائیکرو اکونومک پالیسیاں معیشت کو سکڑانے والی رہی ہے، جس سے ہندوستانی معیشت میں طلب کم ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔