گجرات-ہماچل دونوں ریاستوں میں بی جے پی فتحیاب
ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوئی، شروعات میں بی جے پی اور کانگریس وقفہ وففہ پر آگے پیچھے رہیں لیکن بعد میں بی جے پی نے فیصلہ کن سبقت حاصل کر لی۔
کانگریس عوام کا فیصلہ قبول کرتی ہے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے ہماچل پردیش اور گجرات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد ٹوئٹر پر لکھا ’’کانگریس پارٹی عوام کا فیصلہ قبول کرتی ہے اور دونوں ریاستوں کی نئی حکومتوں کو مبارک بار۔ گجرات اور ہماچل پردیش کے لوگوں نے جو محبت دی اس کے لئے میں دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘
دو آزاد امیدواروں کو کانگریس کی حمایت حاصل ہی، این سی پی کی سیٹوں کو بھی ملا دیا جائے تو ہمیں کل 84 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں جبکہ بی جے پی کو 98-99 سیٹیں حاصل ہوئیں: رندیپ سرجے والا
بی جے پی کی جیت پر چنئی میں بھی جشن
بی جے پی کی جیت پر پارٹی کارکنان نے احمدآباد میں جم کر جشن منایا
بی جے پی کی جیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر یکے بعد دوسرے 4 ٹوئٹ کئے۔ انہوں نے گجرات کی جیت کو وکاس کی جیت قرار دیتے ہوئے تمام بی جے پی کارکنان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ’’یہ جیت بہتر حکمرانی اور ترقی کی جیت ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے گجرات کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔
گجرات: تازہ صورت حال کے مطابق بی جے پی کی 99 سیٹوں پر جکبہ کانگریس 80 سیٹوں پر بڑھت بنائے ہوئے ہے۔
گجرات اور ہماچل پردیش میں پارٹی کی کارکاردگی کے حوالے سے راہل گاندھی نے ارکان پارلیمنٹ کو مایوس نہ ہونے کی تلقین کی۔
گجرات: اونا سے کانگریس کے ونش پنجا بھائی بھیما بھائی نے بی جے پی کے ہری بھائی سولنکی کو شکت دی۔
تازہ صورت حال: بی جے پی 105 سیٹوں پر آگے، کانگریس کی سبقت 71 سیٹوں پر سمٹی۔ 6 سیٹوں پر دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کی سبقت
گجرات: بی جے پی امیدوار اور وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے راج کوٹ ویسٹ سیٹ پر فتحیابی حاصل کی۔
گجرات: آزاد امیدوار جگنیش میوانی بھی وَڈگام سیٹ پر فتحیاب۔
مدھیہ پردیش کے بی جے پی کارکنان میں بھی جشن کا ماحول
گجرات: کانگریس کے بھاویش کٹارا نے جھلوڈ سیٹ پر جیت حاصل کی۔
دہلی میں بی جے پی کے صدر دفتر پر پارٹی کارکنان نے جشن منانا شروع کیا
گجرات: راجکوٹ میں ای وی ایم کی سیل ٹوٹی ہوئی پائی جانے پر ووٹ شماری روک دی گئی
- گجرات: سونیا گاندھی کانگریس صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر پہنچی۔
- گجرات اور ہماچل پردیش میں بی جے پی کی حکومت اکثریت کے ساتھ بنے گی: راج ناتھ سنگھ
الیکشن کمیشن کے مطابق بی جے پی کی سبقت 100 سیٹوں سے زائد، کانگریس 70 پر پہنچی
وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ پہنچتے ہوئے وکٹری سائن (جیت کا نشان) دکھایا
نتیجے آنے شروع، گجرات اور ہماچل پردیش دونوں جگہ بی جے پی 2-2 اور کانگریس 1-1 سیٹ پر فتحیاب۔
گجرات: مجھے پورا یقین ہے کہ گجرات میں کانگریس ہی حکومت بنائے گی– غلام نبی آزاد
گجرات میں پہلی فتح کانگریس کے نام، عمران کھیڑاوالا نے کھاڑیا جمال پور سیٹ پر بی جے پی کے بھوشن بھٹ کو شکست دی۔
اب بی جے پی نے گجرات میں 107 سیٹوں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ کانگریس کی 72 سیٹوں پر سبقت ہے، اس طرح بی جے پی کانگریس سے 35 سیٹوں سے آگے چل رہی ہے۔
گجرات اور ہماچل پردیش میں ووٹ شماری کے درمیان کانگریس صدر راہل گاندھی پارٹی کے صدر دفتر کے لئے روانہ
گجرات: بی جے پی نے 104 سیٹوں پر سبقت کے ساتھ گرفت مضبوط کی، کانگریس 76 سیٹوں پر آگے۔
گجرات: ابھی تک ہوئی رائے شماری کے مطابق بی جے پی کا ووٹ شیئر 48.4 فیصد اور کانگریس کا ووٹ شیئر 43 فیصد۔
گجرات: ابھی تک ہوئی رائے شماری کے مطابق بی جے پی کا ووٹ شیئر 48.4 فیصد اور کانگریس کا ووٹ شیئر 43 فیصد۔
گجرات میں بی جے پی آگے چل رہی ہے لیکن بی جے پی کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی 6 ہزار اور نتن پٹیل 3 ہزار ووٹوں سے پیچھے چل رہے ہیں۔
گجرات: الیکشن کمیشن کے مطابق بی جے پی 77 اور کانگریس 59 سیٹوں پر آگے
گجرات میں اب بی جے پی 99 اور کانگریس 81 سیٹوں پر آگے۔
ہماچل پردیش: بی جے پی کے وزیر اعلیٰ امیدوار پریم کمار دھومل 540 ووٹوں سے پیچھے جبکہ کانگریس کے وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ آگے چل رہے ہیں۔
ہماچل پردیش: سابق وزیر اعلیٰ پریم کمار دھومل 2000 ووٹوں سے آگے۔
گجرات: سابق وزیر اعلیٰ نتن پٹیل 3000 ووٹوں سے پیچھے۔
گجرات: رجحانات میں کانگریس نے اکثریت حاصل کی، بی جے پی کی سبقت 87 سیٹوں تک پہنچی۔
گجرات: آنند کی ساتوں سیٹوں پر کانگریس نے سبقت حاصل کی، بی جے پی کی حالت خراب۔
گجرات: راجکوٹ سیٹ سے وجے روپانی 800 ووٹوں سے پیچھے، نائب وزیر اعلیٰ بھی اپنی سیٹ سے پیچھے چل رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کانگریس 20 جبکہ بی جے پی 18 سیٹوں پر آگے ہے۔
گجرات: کانگریس نے بی جے پی پر سبقت حاصل کی، 74 سیٹوں پر کا نگریس اور 73 سیٹوں پر بی جے پی آگے۔
- ہماچل: کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کی ٹکر، 11 سیٹ پر کانگریس اور 16 سیٹ پر بی جے پی نے سبقت بنائی۔
- گجرات: کانگریس نے بی جے پی کو ٹکر دینی شروع کی۔ کانگریس کی 67 سیٹ پر اور بی جے پی کی 71 سیٹ پر سبقت
- گجرات: رادھاپور سیٹ سے کانگریس کے امیدوار الپیش ٹھاکو آگے چل رہے ہیں۔
- گجرات: کانگریس کی پریش دھنانی امریلی سے سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
- ہماچل:چمبا سے کانگریس کے نیرج ایئر آگے
- ہماچل: جے سنگھ پور سے کانگریس کے یادویندر گوما آگے
- نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل مہسانا سیٹ سے پیچھے چل رہے ہیں، وہیں کانگریس کے قدآور تہنما ارجن موڑھ واڈیا پیچھے چل رہے ہیں۔ جگنیش میوانی آگے چل رہے ہیں۔
- اب تک کے 143 سیٹوں کے رجحانات کے مطابق بی جے پی 85 سیٹوں پر اور کانگیرس 55 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے.
گجرات میں 102 سیٹوں کے رجحانات سامنے آ گئے ہیں۔ بی جے پی کی سبقت 62 تک پہنچ چکی ہے جبکہ کانگریس 44 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ گجرات میں حکومت سازی کے لئے اکثریت کے لئے 92 سیٹوں کی درکار ہے۔
گجرات اور ہماچل پردیش کے تمام کاؤنٹگ سنٹروں پر ووٹ شماری کا عمل جاری ہے، گجرات کے 37 مراکز پر 1251 کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
پوسٹل بیلٹ کی گنتی کے مناظر
سب سے پہلے کاؤنٹنگ مراکز پر پوسٹل بیلٹ کی گنتی کا عمل شروع ہوا
گجرات اور ہماچل پردیش میں ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہو چکی ہے
گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر پورے ملک کی نظریں لگی ہیں اور ان نتیجوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کا وقار داؤ پر لگاہے۔
چناؤ کمیشن نے دونوں ریاستوں کی ووٹوں کی گنتی کے پیش نظر سبھی ضروری تیاریاں پوری کرلی ہیں اور سکیورٹی کے پختہ انتظامات بھی کر لئے ہیں۔
گجرات اسمبلی کی 182سیٹوں کےلئے انتخابات مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہوگئی ہے۔
گجرات کا الیکشن اس بار خاص اہمیت رکھتا ہے اور اس اس سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کی مستقبل کی سیاست بھی متاثر ہوگی، اس لئے اس کی گنتی پر لوگوں کی خاص نگاہ ہے۔ چناؤ کمیشن نے ریاست میں 37 مقامات پر ووٹوں کی گنتی کا انتظام کیا ہے جبکہ ہماچل میں 42 مقامات گنتی کا انتظام ہے۔اس سبھی مقامات پر بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکارابھی سے تعینات کردئےگئے ہیں اور اسٹرانگ روم میں سیل بند ای وی ایم اور وی وی پیٹ مشینوں پر سخت پہرا ہے۔
ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہو چکی ہے۔ گیارہ بارہ بجے تک واضح رجحان ملنے شروع ہو جائیں گے۔
بی جےپی اور کانگریس دونوں پارٹیوں کو کہاگیا ہےکہ الیکشن کے نتیجے آنےکے بعد وہ اپنے کارکنان کو محدود رہنے کی صلاح دیں۔دونوں پارٹیوں کے کارکنان کےلئے الیکشن کے نتیجے کافی حساس موضوع بن گئے ہیں اور شبہ ہے کہ وہ بد امنی بھی پھیلا سکتے ہیں ۔اس کے پیش نظر سکیورٹی اہلکاروں کو خاص ہدایات دی گئی ہیں اور انہیں سبھی سے محتاط کردیا گیا ہے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔