مدھیہ پردیش Live: شیوراج کے چنگل سے نکل گیا مدھیہ پردیش، کانگریس 117 سیٹ پر آگے
مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخبات کی گنتی شروع ہو چکی ہے اور ان اسمبلی انتخابات کے نتائج طے کریں گے کہ شیو راج سنگھ چوہان اپنا اقتدار بچانے میں کامیاب ہو پائیں گے یا نہیں
شیوراج کے لیے مدھیہ پردیش بچانا ہو رہا مشکل
بی جے پی سے پیچھے ہونے کے بعد ایک بار پھر مدھیہ پردیش میں کانگریس نے سبقت حاصل کر لی ہے۔ اس ریاست میں کانگریس 117 سیٹوں پر آگے ہو گئی ہے یعنی اکثریت حاصل کرتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے جب کہ بی جے پی کو اس وقت 102 سیٹیں ملتی ہوئی معلوم پڑ رہی ہیں۔ حالانکہ کئی سیٹوں پر مقابلہ انتہائی قریبی ہے اس لیے یہ نمبر کبھی بھی بدل سکتے ہیں لیکن کانگریس کی حالت مضبوط نظر آ رہی ہے۔ کچھ سیٹوں پر کانگریس کے امیدواروں کی فتح کا اعلان بھی ہو چکا ہے۔
کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ’نمبر گیم‘ جاری
مدھیہ پردیش کے رجحانات میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور کبھی کانگریس آگے ہو رہی ہے تو کبھی بی جے پی۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان پریشان نظر آ رہے ہیں اور وہ سرکردہ لیڈران کے ساتھ میٹنگ کر کے ہر ممکن کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ لگاتار چوتھی بار بی جے پی کی حکومت بنے۔ چونکہ سماجوادی پارٹی نے کانگریس کی حمایت کا اور بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس لیے بی جے پی کی سانس اٹکی ہوئی معلوم ہو رہی ہے۔ حالانکہ کچھ لوگ امکان یہ بھی ظاہر کر ہے ہیں کہ کانگریس تنہا بھی اکثریت حاصل کر سکتی ہے۔
سماجوادی پارٹی نے کانگریس کی حمایت کا کیا اعلان
کانگریس اور بی جے پی کی زبردست ٹکّر کے درمیان سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے کانگریس کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر رام گوپال نے میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں وہ کانگریس کی مکمل حمایت کریں گے۔
دوسری طرف بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وہ بھی کانگریس کی حمایت کرنے کا اعلان جلد کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی سے ہاتھ ملانے سے تو انکار کر ہی دیا ہے اور آگے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے وہ اپنے جیتنے والے امیدواروں کو جوڑ توڑ سے دور رکھنے کے لیے قدم اٹھا چکی ہے۔ دراصل بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے پارٹی کے سبھی آگے چل رہے امیدواروں کو دہلی مدعو کر لیا ہے تاکہ ان پر کسی پارٹی کا دباؤ نہ رہے۔
حکومت سازی کے لیے کانگریس اور بی جے پی میں ٹکر، میٹنگوں کا دور شروع
مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتیجوں سے متعلق رجحانات لگاتار بدلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کبھی کانگریس کی سیٹیں بڑھ رہی ہیں تو کبھی بی جے پی اکثریت کے قریب پہنچتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس درمیان کانگریس کے معروف لیڈران جیوترادتیہ سندھیا، کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ نے ہنگامی میٹنگ کی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس میٹنگ میں حکومت سازی سے متعلق غور و خوض کیا جا رہا ہے اور امکانات تلاش کیے جا رہے ہیں کہ اگر پارٹی اکثریت سے کچھ سیٹیں پیچھے رہ گئی تو کن لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملایا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈران پربھات جھا و راکیش سنگھ بھی میٹنگ کر رہے ہیں۔ یہ لیڈران بھی حکومت سازی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ حتمی نتیجہ آنے سےپہلے ان کی کوشش ہے کہ آزاد امیدواروں کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیوں سے بھی بات کی جا سکے تاکہ کانگریس کو حکومت سازی سے دور رکھا جا سکے۔
ہم نے کانگریس کو ہلکے میں لیا: کیلاش وجے ورگیہ
مدھیہ پردیش میں انتخاب ہارتا دیکھ شیوراج حکومت میں وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس کو کمتر سمجھا اس لیے ہمیں اس کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کیلاش وجے ورگیہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی نے ٹکٹ تقسیم کرنے میں بھی غلطی کی جس کا اثر برآمد نتائج میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔
تازہر رجحان میں کانگریس کو اکثریت
تازہ رجحان میں کانگریس نے اکثریت کا ہدف حاصل کر لیا ہے ۔ وہ اب 116سیٹوں پر آگے
کانگریس میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت کے آثار نہیں
تمام سیٹوں کے رجحان ملنے کے بعد اب آثار لگ رہے ہیں جیسے کسی بھی پارٹی کو مکمل اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش میں کیا اقتدار کی چابی بی ایس پی کے پاس رہے گی کیونکہ ابھی تک کےرجحانات میں بی ایس پی آٹھ سیٹوں پر آگے ہے۔
مدھیہ پردیش میں پہلی مرتبہ بی جے پی آگے
گنتی میں اچانک آئی تبدیلی کے بعد مدھیہ پردیش میں پہلی مرتبہ بی جے پی آگے ہو گئی اور اب وہ 110سیٹوں پر اگے جبکہ کانگریس 107سیٹوں پر آگے
کانگریس کی اکثریت کی جانب گامزن
مدھیہ پردیش سے ملنے والے رجحان کے مطابق کانگریس 102 سیٹوں پر آگے اور بی جے پی 90 سیٹوں پر بڑھت بنائے ہوئے ہے
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیو راج چوہان اپن سیٹ پر آگے
کانگریس نے بڑھت بنائی، کانگریس 55 بی جے پی 51
مدھیہ پردیش سے ملنے والے ابتدائی رجحان میں کانگریس نے بڑھت بنا لی ہے اور وہ 60 سیٹوں پر آگے ہے
کانگریس نے بڑھت بنائی، کانگریس 49بی جے پی 44
ابتدائی رجحان میں کانگریس آگے
مدھیہ پردیش سے جو رجحان موصول ہو رہے ہیں اس کے مطابق کانگریس بی جے پی سے ایک سیٹ سے آگے۔ پوسٹل پیپر کی گنتی میں کانٹے کی ٹکر کا سیدھا مطلب ہے کہ سرکاری ملازمین میں مرکز کے خلاف ناراضگی ہے کیونکہ پوسٹل پیپر کے ذریعہ فوجی اور انتخابی ڈیوٹی میں تعینات لوگ ووٹ دیتے ہیں
ابتدائی رجحان میں بی جے پی کو بڑھت
ویسے تو ابھی پوسٹل پیپر کی گنتی شروع ہوئی ہے اور ابتدائی رجحان کے مطابق بی جے پی کو بڑھت حاصل ہے اور کانگریس بھی کافی قریب ہے
مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کی گنتی شروع
گنتی شروع ہو چکی ہے اور تھوڑی دیر میں ابتدائی رجحانات ملنے شروع ہو جائیں گے۔ یہ انتخابات طے کریں گے کہ کیا بی جے پی ریاست میں اپنا اقتدار بچانے میں کامیاب ہو گی یا پھر پندرہ سال بعد کانگریس کی واپسی ہو گی۔ نتائج جو بھی ہوں ان کا اثڑ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات پر سیدھا پڑے گا۔
پوسٹل پیپر کی گنتی شروع
پوسٹل پیپر کی گنتی میں بی جے پی کو سات سیٹوں پر بڑھت اور کانگریس کو پانچ سیٹوں پر بڑھت
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔