کرناٹک کے وزیر ایشورپا کے خلاف ایف آئی آر، ٹھیکیدار نے بدعنوانی کا الزام لگا کر کی خودکشی
ٹھیکیدار سنتوش پاٹل کے بھائی پرشانت نے کرناٹک کے وزیر ایشورپا کے خلاف شکایت کی تھی اور بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔
کرناٹک کے وزیر ایشورپا کے خلاف ٹھیکیدار سنتوش پاٹل کی خودکشی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ٹھیکیدار سنتوش پاٹل کے بھائی پرشانت نے وزیر ایشورپا کے خلاف شکایت کی تھی اور الزامات لگائے تھے۔ کرناٹک کے دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر اور بی جے پی کے سینئر رہنما کے ایس ایشورپا پر بدعنوانی اور دھوکہ دہی کا الزام لگانے والے ٹھیکیدار سنتوش پاٹل نے منگل کو اڈوپی میں خودکشی کرلی۔ پاٹل ہندو یوا واہنی کے قومی سکریٹری تھے اور اس نے خودکشی کا ذمہ دار وزیر کو ٹھہرایا۔
رپورٹ کے مطابق سنتوش پاٹل کچھ دن پہلے لاپتہ ہو گیا تھا اور بیلگاوی پولیس نے اس کا سراغ لگانے کے لیے اسے ڈھونڈنا شروع کیا تھا۔ اس نے اپنے دوستوں کو پیغام بھیجا تھا کہ ایشورپا اس کی موت کے لیے براہ راست ذمہ دار ہوں گے اور وزیر کو سزا ملنی چاہیے۔
چند ہفتے پہلے، پاٹل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھا کہ انہوں نے ایشورپا کی زبانی ہدایت کی بنیاد پر اپنے گاؤں میں سڑکوں کی تعمیر میں 4 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے وزیر پر جھوٹ، بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا الزام لگایا اور پی ایم مودی پر زور دیا کہ وہ ایشورپا کو اپنے بلوں کا تصفیہ کرنے کی ہدایت دیں۔
کانگریس نے سنتوش پاٹل کی موت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایشورپا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ کرناٹک کانگریس کے رہنما ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ انہوں نے ٹھیکیدار سنتوش پاٹل کی موت کے بارے میں سنا ہے۔ سب جانتے ہیں کہ یہ قتل ہے۔ ان کی موت بدعنوانی کے الزامات میں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشورپا کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ پاٹل کی موت کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے شیو کمار نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں بدعنوانی اپنے عروج پر تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔