کورونا نے جھارکھنڈ میں بھی رکھا قدم، پہلا کیس سامنے آنے کے بعد ’ہندپیڑھی‘ علاقہ سیل

کورونا پازیٹو ملیشیا کی خاتون نے 16 مارچ کو نئی دہلی سے رانچی آنے والی راجدھانی ایکسپریس ٹرین کے بی-1 کوچ میں سفر کیا تھا۔ اس کوچ میں سفر کرنے والے سبھی لوگوں کو انتظامیہ سے رابطہ کے لیے کہا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ اب تک کورونا وائرس کی زد میں نہیں آیا تھا، لیکن اب ریاست میں پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔ اس خبر سے ریاست میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ ریاست کی راجدھانی رانچی میں کورونا مریض ملنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آ گئی ہے اور ضروری اقدام کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولس نے رانچی کے ہندپیڑھی علاقہ کو فوری قدم اٹھاتے ہوئے سیل کر دیا ہے اور کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ لوگوں کو اس علاقے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

رانچی میں منگل کو کورونا پازیٹو پائی گئی ملیشیا کی ایک خاتون نے 16 مارچ کو نئی دہلی سے رانچی آنے والی راجدھانی ایکسپریس ٹرین کے بی-1 کوچ میں سفر کیا تھا۔ اب انتظامیہ نے اس بوگی میں سفر کرنے والے سبھی لوگوں کو سے کہا ہے کہ وہ رابطہ کرے اور اپنی جانچ کرائے۔ ایک بیان میں رانچی ڈپٹی کمشنر مہیماپت رے نے رانچی کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ جو بھی شخص 16 مارچ 2020 کو دہلی سے راجدھانی ایکسپریس کے بی-1کوچ میں سفر کر کے رانچی پہنچے ہیں، وہ اس کی اطلاع ضلع انتظامیہ کو دیں اور ضروری سمجھتے ہوئے اپنی جانچ کرائیں۔


کورونا پازیٹو ملیشیائی خاتون جس گھر میں رکی تھی، اس گھر کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس گھر اور پڑوس کے لوگوں کو کوارنٹائن کے لیے رِمس بھیج دیا گیا ہے۔ رمس میں سبھی کی اسکریننگ ہو رہی ہے۔ اس علاقے میں ڈور ٹو ڈور کورونا کی اسکریننگ کی جا رہی ہے تاکہ انفیکشن زدہ لوگوں کا پتہ چل پائے اور انھیں آئسولیٹڈ کیا جائے۔

جن جن گھروں میں یہ خاتون رکی تھی، ان گھروں کو پولس و انتظامیہ کی ٹیم نے نشان زد کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ وہاں کے لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کرایا جا سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملیشیائی خاتون ایک گروپ کے ساتھ رانچی آئی تھی اور اس گروپ کے لوگ مکہ مسجد، مدینہ مسجد اور بڑی مسجد علاقہ میں رہے۔ ان سبھی علاقوں کو نشان زد کر کے انتظامیہ ضروری کارروائی کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔