ایشیا کے سب سے بڑے ’سلم‘ میں کورونا کی دستک، 56 سالہ نوجوان کی موت
دھاراوی میں تقریباً 15 لاکھ لوگ رہتے ہیں اور اسے ممبئی کی سب سے گنجان اور غریب آبادی والا علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ کورونا کی وجہ سے یہاں ہوئی موت کے بعد پورے دھاراوی پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر ہے جہاں اب تک 16 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور تقریباً 350 لوگوں پر اس وائرس کا انفیکشن ہے۔ اب اس مہلک وائرس نے ممبئی میں موجود ایشیا کے سب سے بڑے سلم یعنی جھونپڑپٹی میں دستک دے دی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق ممبئی کے دھاراوی واقع سلم میں 56 سالہ شخص کی موت کورونا کی وجہ سے ہو گئی ہے جس کے بعد اس سلم میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
دھاراوی میں تقریباً 15 لاکھ لوگ رہتے ہیں اور اسے ممبئی کی سب سے گنجان اور غریب آبادی والا علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ کورونا کی وجہ سے یہاں ہوئی موت کے بعد پورے دھاراوی پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ چونکہ غریب آبادی میں عموماً سوشل ڈسٹنسنگ اختیار کرنے کو بہت زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے اس لیے خطرہ زیادہ بڑا ہے۔ اب یہ معلوم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے کہ مہلوک شخص کے رابطے میں کون کون لوگ آئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد 56 سالہ شخص کو علاج کے لیے ساین اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں بدھ کی دیر شام اس کی موت ہو گئی۔ انفیکشن پھیلنے کے اندیشہ کے درمیان مہلوک کے گھر والوں میں 8 سے 10 لوگوں کو کوارنٹائن کیا گیا ہے۔ مریض جس مقام پر رہتا تھا، اس عمارت کو بھی پوری طرح سیل کر دیا گیا ہے۔ کورونا انفیکشن زیادہ نہ پھیلے، اس کے لیے مقامی انتظامیہ دیگر ضروری اقدام بھی اٹھا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔