کورونا وائرس: ہندوستان کی سبھی تاریخی وراثتیں اور قومی عجائب گھر 31 مارچ تک بند

مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے بتایا کہ ’’کورونا وائرس کے مدنظر ہندوستان کے سبھی اے ایس آئی کے ماتحت اسمارک اور قومی عجائب گھر (میوزیم) 31 مارچ تک کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس سے ہندوستان میں اب تک تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور اس کے بڑھتے خطرات کو دیکھتے ہوئے لگاتار احتیاطی اقدام کیے جا رہے ہیں۔ اس درمیان تاج محل، لال قلع، قطب مینار جیسی ہندوستان کی سبھی تاریخی وراثتوں کو سیاحوں کے لیے بند کیے جانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر برائے ثقافت پرہلاد پٹیل نے اس سلسلے میں میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’کورونا وائرس کے مدنظر ہندوستان کے سبھی اے ایس آئی کے ماتحت اسمارک اور قومی عجائب گھر (میوزیم) 31 مارچ تک کے لیے بند کیے جائیں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں درجنوں ایسی تاریخی وراثتیں ہیں جو اے ایس آئی کے ماتحت ہیں۔ اس کا تذکرہ کرتے ہوئے پرہلاد پٹیل کے دفتر کے نام سے بنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل ’آفس آف شری پرہلاد سنگھ پٹیل‘ سے پیر کے روز ٹوئٹ کیا تھا جس میں لکھا گیا تھا ’’وبا کووِڈ-2019 کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت ہند کی وزارت ثقافت نے حکومت ہند کے ماتحت اے ایس آئی (آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا) کے سبھی ٹکٹ والے اسمارک اور میوزیم کو 31 مارچ 2020 تک بند رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ آپ سبھی اپنا دھیان رکھیں اور اس پہل میں تعاون کریں، ایسی ہم امید کرتے ہیں۔‘‘

اے ایس آئی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل ’آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا‘ نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ٹکٹ والے سبھی 143 یادگاروں (سیاحتی مقامات) اور اے ایس آئی کے ماتحت میوزیم کو 31 مارچ 2020 تک بند رہیں گے۔‘‘


دراصل عالمی وبا قرار دیے جا چکے مہلک کورونا وائرس کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ ہندوستان میں آج تقریباً ایک درجن نئے معاملے سامنے آ چکے ہیں جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 125 کے پار چلی گئی ہے۔ مہاراشٹر میں کورونا وائرس پازیٹو مریضوں کی تعداد میں کافی تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اب تک مہاراشٹر میں تقریباً 40 لوگ اس وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔