کورونا وائرس... برڈ فلو... سوائن فلو... چمکی بخار... ایک ساتھ چار جنگیں لڑ رہا بہار

بہار کی راجدھانی پٹنہ، نالندہ اور نوادہ اضلاع میں سینکڑوں پرندے مردہ حالت میں گزشتہ دنوں پائے گئے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان اموات کی وجہ برڈ فلو ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ لیکن بہار کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ برڈ فلو، اور چمکی بخار سے بھی نبرد آزما ہے۔ بہار میں حالات اس وقت تو بہت خراب نہیں ہیں، لیکن آنے والے دن مشکل بھرے دکھائی دے رہے ہیں۔ کورونا وائرس سے بہار میں ہوئی موت اور اب تک 9 کورونا پازیٹو کیس سامنے آنے کے بعد پہلے ہی کافی ہنگامہ برپا ہے، اور اب برڈ فلو پھیلنے سے لوگوں میں زبردست دہشت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سوائن فلو کی آہٹ تو لوگوں کو کچھ پہلے ہی مل گئی تھی۔ چمکی بخار کا ایک کیس سامنے آنے کے بعد حالات کی سنگینی کچھ زیادہ ہی بڑھ گئی ہے۔

دراصل بہار کی راجدھانی پٹنہ، نالندہ اور نوادہ اضلاع میں سینکڑوں پرندے مردہ حالت میں گزشتہ دنوں پائے گئے ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان اموات کی وجہ برڈ فلو ہے۔ احتیاطاً بہار انیمل ہسبینڈری ڈپارٹمنٹ نے جمعہ کو بڑی تعداد میں مرغیوں کو مار کر دفنا دیا تاکہ حالات خراب نہ ہوں۔ اس کے علاوہ بھاگلپور اور روہتاس ضلعوں میں تقریباً 50 خنزیر کی بھی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سوائن فلو ہو سکتا ہے۔


وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے انیمل اینڈ فشریز محکمہ کے افسران کو جنگی سطح پر ان بیماریوں کو روکنے کے لیے ترکیب نکالنے کی ہدایت دے دی ہے۔ برڈ فلو عام طور پر پرندون کو اپنا نشانہ بناتا ہے، لیکن کچھ معاملوں میں اس کے انسانوں میں بھی پہنچنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں مرغے اور مرغیوں کو مار کر دفن کر دیا گیا۔


جہاں تک چمکی بخار کا سوال ہے، پہلا کیس سامنے آ چکا ہے۔ گزشتہ سال اس بخار سے ریاست بھر میں تقریباً 450 بچے بیمار پڑے تھے اور 111 بچوں کی موت بھی واقع ہو گئی تھی۔ محکمہ صحت اس بات کو یقینی بنانے میں لگی ہوئی ہے کہ اس مرتبہ یہ حیرت انگیز بخار بچوں کو اپنا نشانہ نہ بنائے ورنہ کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کے درمیان حالات کو قابو میں کرنا مشکل ہو جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔