ممبئی کی جیل پر کورونا کا سایہ، مقید ملزمین کے اہل خانہ کا مدد کے لئے جمعیۃ سے رابطہ

’’سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود جیل انتظامیہ نے ملزمین کو رہا نہیں کیا، بلاتفریق مذہب جمعیۃعلماء ہند تمام ملزمین کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ جائے گی‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل میں قید ملزمین اور جیل اسٹاف کی کورونا پازیٹیو کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ملزمین کے اہل خانہ میں بے چینی بڑھ گئی ہے جس کے بعد جیل میں مقید ملزمین کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے رابطہ قائم کرکے ان سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے مدد طلب کی ہے۔

موصول ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق آرتھر روڈ جیل میں مقید قیدیوں اور اسٹاف جن کی کل تعداد 103 ہے کی کورونا رپورٹ پازیٹیو آئی ہے جنہیں بغرض علاج ممبئی کے سینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال میں رکھا گیا ہے نیز مزید 150 ملزمین کے نمونے ٹیسٹ کے لئیے بھیجے گئے ہیں۔


اس تعلق سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے وکیل ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتلایا کہ دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار ایک درجن سے زائد ملزمین جن کے مقدمات جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی لڑ رہی ہے آرتھر روڈ جیل میں مقید ہیں، ان کے اہل خانہ نے ان سے رابطہ قائم کرکے ملزمین کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا اور ان کی جیل سے رہائی کے لئے کوشش کرنے کو کہا۔

ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتاتا کہ انہوں آرتھر روڈ جیل انتظامیہ اور ڈائرکٹر جنرل آف پولس (جیل) سے رابطہ کیا لیکن انہیں وہاں سے تشفی بخش جواب نہیں ملا اورنہ ہی پازیٹیو پائے گئے ملزمین کی تفصیلات فراہم کی گئی جس کے بعد انہوں نے گلزار اعظمی کی ہدایت پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کہ کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ 800 ملزمین کی گنجائش والی آرتھر روڈ جیل میں فی الحال2600 سوملزمین مقید ہیں لہذا شوشل ڈسٹنسنگ کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا اس لئے ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دینا چاہیے لیکن جیل انتظامیہ ایسا نہیں کرکے ملزمین کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔

آرتھر ر وڈ جیل میں مقید ملزمین کے کورونا سے متاثرہونے کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہونے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح جمعتہ علماء ہند بلا تفریق مذہب و ملت خالص انسانی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے تمام ملزمین کی رہائی کے لئے رجوع ہورہی ہے نیز اس تعلق سے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جارہا ہے اورفوری طور پر قانونی امدادکمیٹی کے سکریٹری کو آگے کے لئے لائحہ عمل تیارکرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے۔


جیل میں قید ملزمین کے کورونا سے متاثر ہونے کی خبر موصول ہونے پر جمعیۃ قانونی امداد کمیٹی کے سکریٹری گلزار اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے احکام کو نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے آج یہ صورت حال ہمارے سامنے ہے کہ ملزمین کو بھی کورونا ہوگیا۔

انہوں کہا کہ مارچ ماہ میں سپریم کورٹ نے از خود فیصلہ لیتے ہوئے ملک کی مختلف جیلوں سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے انتظامات کئیے جانے کا حکم دیا تھا لیکن مہاراشٹر میں ابتک صرف 576 ملزمین کی رہائی عمل میں آئی جبکہ ہائی پاور کمیٹی نے 11000 (گیارہ ہزار) ملزمین کی رہائی کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کا حکم مان کر عدالت کی توہین کی جس کی سپریم کورٹ سے شکایت کی جائے گی، اور اس تعلق سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجازمقبول سے مشورہ کیا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔