ہندوستان میں کورونا کی قہرسامانیاں جاری، 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 1133 اموات، 75809 نئے کیسز
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے معاملہ میں ہندوستان اس وقت سر فہرست ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 75809 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ ریکارڈ 1133 افراد لقمہ اجل بن گئے
نئی دہلی: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے معاملہ میں ہندوستان اس وقت سر فہرست ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 75809 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسی اثنا میں ریکارڈ 1133 افراد کی جان چلی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 2 ستمبر کے بعد سے ملک میں روزانہ ایک ہزار سے زیادہ افراد فوت ہو رہے ہیں۔
ملک میں کورونا کے متاثرین کی کل تعداد اس وقت 43 لاکھ کے قریب ہے اور ہندوستان، برازیل کو پیچھے کر کے پہلے ہی دوسرے مقام پر آ چکا ہے۔ خیال رہے کہ امریکہ میں اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ کورونا متاثرین ہیں، تاہم ہندوستان میں امریکہ سے ہر روز دگنے اور تین گنے نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اب مرض سے متاثرہ کورونا کی تعداد اب بڑھ کر 42 لاکھ 80 ہزار ہوگئی ہے۔ ان میں سے 72775 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فعال کیسز کی تعداد 8 لاکھ 83 ہزار ہو گئی ہے اور 33 لاکھ 23 ہزار افراد شفایاب ہو چکے ہیں۔ صحت مند افراد کی تعداد انفیکشن کے فعال کیسز کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔
آئی سی ایم آر کے مطابق 7 ستمبر تک کورونا وائرس کے مجموعی طور پر پانچ کروڑ چھ لاکھ نمونوں کی جانچ کی جا چکی ہے، جن میں سے کل 11 لاکھ نمونوں کی ٹسٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔ نمونوں کے مثبت پائے جانے کی شرح 7 فیصد سے بھی کم ہے۔ کورونا وائرس کے 54 فیصد کیسز 18 سال سے 44 سال کی عمر کے گروپ میں ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے 51 فیصد اموات 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ہوئی ہیں۔
راحت کی بات یہ ہے کہ اموات اور فعال کیسز کی شرح میں مستقل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ اموات کی شرح کم ہوکر 1.69 فیصد ہو گئی ہے اس کے علاوہ فعال زیر علاج کیسز کی شرح بھی کم ہوکر 21 فیصد ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ، شفایابی کی شرح بھی بڑھ کر 77 فیصد ہو گئی ہے۔
مہاراشٹر میں سب سے زیادہ فعال کیس ہیں۔ مہاراشٹر کے دو لاکھ سے زیادہ متاثرہ افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر تمل ناڈو، تیسرے نمبر پر دہلی، چوتھے نمبر پر گجرات اور پانچویں نمبر پر مغربی بنگال ہے۔ ان پانچ ریاستوں میں سب سے زیادہ فعال معاملات ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2020, 11:11 AM