یوپی: 75 میں سے 40 اضلاع میں لاک ڈاؤن کی صورتحال غیر اطمینان بخش!

یوگی حکومت نے ریاست کے تمام اضلاع میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن ریاست کے 75 میں سے 40 اضلاع کی صورت حال غیر اطمینان بخش پائی گئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

یوپی کے 75 اضلاع میں سے 40 میں لاک ڈاؤن کی صورتحال غیر اطمینان بخش پائی گئی ہے اور حکومت نے اس کے لئے ذمہ دار تبلیغی جماعت اور انتظامیہ میں تال میل کی کمی کو ٹھہرایا ہے۔ یوپی کے چیف سکریٹری (ہوم) اویناش کمار اوستھی کے مطابق پولیس اور انتظامیہ کے مابین تال میل کی کمی اور تبلیغی جماعت والوں کی زیادہ تعداد ہونے کے علاوہ پولیس پر ہوئے حملے بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔

اویناش کمار اوستھی نے ایک خط لکھ کر انتظامی افسران کو لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انتظامیہ نے ان 40 اضلاع میں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ پولیس، طبی اہلکار اور صفائی ملازمین پر حملوں کے واقعات کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ متعدد اضلاع کے عہدیداروں پر جلد کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اویناش کمار اوستھی کا کہنا ہے کہ کورونا متاثرہ اضلاع کا جائزہ لینے کے بعد نظام کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔


جن اضلاع میں حکومت نے لاک ڈاؤن کی عمل آوری کو غیر اطمینان بخش قرار دیا گیا ہے وہ میرٹھ، باغپت، ہاپوڑ، غازی آباد ، گوتم بدھ نگر، بلند شہر، سہارن پور، مظفر نگر، شاملی، آگرہ، متھرا، فیروز آباد، مین پوری، بریلی، بدایوں، مراد آباد، بجنور، رام پور، امروہہ، سنبھل، لکھنؤ، لکھیم پور کھیری، رائے بریلی، سیتا پور، بارہ بنکی، سلطان پور، کانپور شہر، کانپور دیہات، قنوج، جالون، الہ آباد، پرتاپ گڑھ، وارانسی، غازی پور، اعظم گڑھ، کشی نگر، بستی، گونڈا، بہرائچ اور بلرام پور ہیں۔

تاہم، ریاست کے بہت سے اضلاع کورونا سے پاک قرار دیئے جا چکے ہیں۔ ان اضلاع میں علی گڑھ، ایٹہ، ہاتھرس، کاس گنج، پیلی بھیٹ، شاہجہان پور، ہردوئی، اناؤ، ایودھیا، امبیڈکر نگر، امیٹھی، اٹاوہ، فتح گڑھ، اوریا، جھانسی، للت پور، فتح پور، کوشامبی، چتراکوٹ، مہوبہ، حمیر پور، سونبھدر، مرزا پور، سنت ویداس نگر، مئو، بلیا، گورکھپور، دیوریا، مہاراج گنج، سدھارتھ نگر، سنت کبیر نگر اور شرسواتی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔