ووٹوں کی گنتی میں بھی اڑ تی نظر آ رہی ہیں کورونا ضابطوں کی دھجیاں !

جس طرح انتخابی تشہیر کےدوران ضابطوں پر عمل نہیں کیا گیا تھا ایسےہی گنتی کے دوران بھی ظابطوں پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

تصویر بشکریہ اے این آئی ٹویٹر 
تصویر بشکریہ اے این آئی ٹویٹر
user

قومی آواز بیورو

کورونا کے قہر کو لے کر جہاں حکومت کی بد انتظامی کو ذمہ دار مانا جا رہا ہے وہیں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات اور کمبھ کے میلے کے انعقاد کو لے کر بھی سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں ۔ مدراس ہائی کورٹ نے اس سب کے لئے الیکشن کمیشن پر ہی سوال کھڑے کر دئے تھے اور ایک سماعت کے دوران کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف کیوں نہ قتل کی شکایت درج ہو ۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے اس بیان کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع بھی کیا ہے۔

واضح رہے تمام ذمہ دار اداروں اور اشخاص نے الیکشن کمیشن کی تنقید کی ہے اور الیکشن کمیشن نے ان ساری چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے گنتی میں کورونا ضابطوں پر عمل کرنےکو یقینی بنانے کے لئے قدم اٹھانے کا اعلان بھی کیا تھا ۔ اس کے لئے انہوں نے تمام ایجنٹوں اور افسران کو کورونا کی نیگیٹو رپورٹ کے بعد ہی گنتی کے مراکز میں جانے کی اجازت دی تھی او ر کہا تھا کہ سماجی دوری کو یقینی بنایا جائے گا لیکن جو اطلاعات مل رہی ہیں اس سےایسا لگتا ہے کہ کورونا ضابطوں پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔


پہلےآج تک نیوز چینل پر دکھایا گیا کہ مغربی بنگال میں ایک پولنگ ایجنٹ بے ہوش ہو گیا اور اس کو علاج کےلئے مرکز سے لےجایا گیا ۔دوسری جانب تمل ناڈو سے جوتصویریں حاصل ہو رہی ہیں اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہےکہ سماجی دوری پربالکل عمل نہیں ہو رہا ۔

ایسے میں یہ خوف بڑھ رہا ہے کہ گنتی کےبعد کورونا کے تازہ معاملوں میں اضافہ نہ ہو جائے۔ ایسی صورت میں عوام ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سےسوال پو چھیں گے۔ جس طرح انتخابی تشہیر کےدوران ضابطوں پر عمل نہیں کیا گیا تھا ایسےہی گنتی کے دوران بھی ظابطوں پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔