پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے کورونا! ماہرین

ڈاکٹر واسیلا جاسٹ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہ دیکھا ہے کہ ماضی میں کورونا کا اثر بچوں پر بہت زیادہ نہیں پڑا، لیکن تیسری لہر میں ہم پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں تیزی دیکھ رہے ہیں۔

بچوں میں کورونا / فائل تصویر
بچوں میں کورونا / فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جنوبی افریقہ کے ماہرین نے چھوٹے بچوں میں کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کے حوالہ سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اومیکرون ویرینٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے درمیان ماہرین نے کہا کہ جمعہ کی شب جنوبی افریقہ میں انفیکشن کے کل 16055 معاملوں کی تصدیق کی گئی اور 25 اموات واقع ہوئیں۔

’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کمیونی کیبل ڈیزیز (این آئی سی ڈی) کی ڈاکٹر واسیلا جاسیٹ نے جمعہ کے روز وزارت صحت کی میڈیا بریفنگ کے دوران کہا، ’’اب اس لہر کے شروع میں ہم تمام عمر کے زمروں میں انفیکشن میں تیز اضافہ دیکھ رہے ہیں لیکن 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں یہ انفیکشن بہت زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔‘‘


ڈاکٹر واسیلا جاسٹ نے کہا، ’’ہم نے ہمیشہ یہ دیکھا ہے کہ ماضی میں کورونا کا اثر بچوں پر بہت زیادہ نہیں پڑا اور انہیں اسپتالوں میں داخل نہیں کرانا پڑا، لیکن تیسری لہر میں ہم پانچ سال سے کم عمر کے بچوں اور 15 سے 19 سال کے نوعمروں میں انفیکشن میں تیزی دیکھ رہے ہیں۔

تاہم، جس طرح کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا اس کے مقابلہ میں بچوں میں انفیکشن کے معاملے کم ہیں، لیکن پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں انفیکشن اب دوسرے مقام پر آ گیا ہے اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں بھی انفیکشن تیزی سے بڑھتے ہوئے دوسرے مقام پر ہے۔


ڈاکٹر جاسٹ نے کہا، ’’ہم جو رجحان دیکھ رہے ہیں وہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں اسپتال میں داخلے میں خصوصی اضافہ سے علیحدہ ہے۔‘‘ این آئی سی ڈی کی ڈاکٹر مشیل گروم نے کہا کہ اس واقعہ کے پیچھے کی وجوہات معلوم کرنے کے لئے مزید تحقیق کئے جانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، ’’یہ لہر کے طور پر ابتدائی مرحلہ ہے۔ اس مرحلہ میں انفیکشن چھوٹی عمر کے بچوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہم آنے والے ہفتوں میں اس عمر کے زمرے کی نگرانی کے بعد مزید معلومات حاصل کریں گے۔ فی الحال بچوں کے لئے اسپتالوں میں بستر اور ان کی نگہداشت کے لئے زیادہ سے زیادہ قابل اہلکار کی تعداد میں اضافہ پر توجہ مرکوز کئے جانے کی ضرورت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔