کورونا: ہریانہ میں 22 مارچ کو نہیں چلیں گی بسیں، کانگریس نے 31 مارچ تک سبھی پروگرام کیا رد
کورونا وائرس کا قہر تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔ لوگوں کو اس سے بچنے کے لیے گھر میں رہنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ پی ایم مودی نے 22 مارچ کو عوامی کرفیو کا اعلان کیا ہے اور اس دوران کئی خدمات بھی بند رہیں گی
کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کو دیکھتے ہوئے سبھی ہندوستان میں کئی احتیاطی اقدام کیے گئے ہیں۔ پی ایم نریندر مودی نے اتوار یعنی 22 مارچ کو عوامی کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ اس کے پیش نظر صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک سبھی لوگوں کو گھر میں رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ہریانہ کے وزیر برائے ٹرانسپورٹیشن مول چند شرما نے ریاست کے سبھی ڈپو جنرل منیجروں کو 22 مارچ 2020 کو صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک ریاستی ٹرانسپورٹیشن کی سبھی بسوں کو بند کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ اس کے علاوہ سواریوں کی موجودگی اور آمدنی کو دیکھتے ہوئے انھوں نے ڈپو جنرل منیجروں سے راستوں پر جانے والی بسوں میں بھی تخفیف کرنے کے لیے کہا ہے۔
مول چند شرما نے کہا کہ ریاستی حکومت کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر سطح پر کام کر رہی ہے اور اسی سمت میں 22 مارچ کو بسوں کی سروس بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے تاکہ کم از کم لوگ ایک دوسرے کے رابطے میں آئیں۔ انھوں نے کہا کہ اس دن سبھی افسران اور ملازمین 7 بجے صبح سے 9 بجے شب تک اپنے گھروں میں ہی رہیں گے۔
وزیر برائے ٹرانسپورٹ نے ہدایت دی ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کو دیکھتے ہوئے دفاتر، بس اڈوں اور کام کے مقامات کی صاف صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اور وقت وقت پر ان کو بیکٹیریا سے پاک بھی کیا جائے۔ اسی طرح بسوں کو بھی پوری صاف صفائی اور سینیٹائزیشن کے بعد ہی راستوں پر چلایا جائے۔ انھوں نے دفاتر کے سبھی ملازمین، ڈرائیوروں اور اٹینڈینٹ کو ماسک دستیاب کروانے کی بھی ہدایت دی ہے۔
کانگریس نے 31 مارچ تک سبھی پروگرام کیا رد
کانگریس نے بھی ہریانہ میں اپنے سبھی پروگرام کورونا وائرس کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے رد کر دیے ہیں۔ ہریانہ ریاستی کانگریس کمیٹی کی سربراہ اور رکن پارلیمنٹ کماری شیلجا نے کورونا وبا کے خطرہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے پارٹی کے سبھی پروگرام کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی جانکاری دیتے ہوئے ریاستی کانگریس کے خزانچی روہت جین نے بتایا کہ ریاستی کانگریس صدر نے 31 مارچ 2020 تک ریاستی کانگریس کی جانب سے کسی طرح کا عوامی جلسہ، ریلی، میٹنگ اور دوسرے پروگرام نہ کرنے کی ہدایت جاری کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پہلے سے مقررہ پروگرام بھی رد کر دیے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔