نوئیڈا-غازی آباد کے بعد لکھنؤ میں بھی کورونا داخل، تھائی لینڈ سے لوٹی خاتون متاثر، مریضوں کی تعداد میں اضافہ
نوئیڈا اور غازی آباد کے بعد یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں بھی کورونا کیس سامنے آیا ہے۔ یہاں تھائی لینڈ سے واپس لوٹی ایک بزرگ خاتون میں کورونا وائرس پایا گیا ہے
لکھنؤ: غازی آباد اور نوئیڈا کے بعد اب یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں بھی کورونا داخل ہو گیا ہے۔ یہاں کورونا سے متاثرہ خاتون تھائی لینڈ سے واپس آئی تھی، جس میں کورونا کی علامات پائی گئیں۔ جب طبی معائنہ کیا گیا تو تو معاملے کی تصدیق ہو گئی۔ خاتون کو اپنے گھر میں آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ خیال رہے کہ ملک میں ایک بار پھر کورونا کیسز بڑھنے لگے ہیں جس کے حوالے سے حکومت نے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کے مانک نگر تھانہ علاقے کے چندر نگر کی رہنے والی ایک خاتون کورونا سے متاثر پائی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ خاتون کچھ دنوں سے سردی اور بخار میں مبتلا تھی۔ چنانچہ جب کورونا ٹیسٹ کیا گیا تو خاتون کورونا میں مبتلا پائی گئی۔
دریں اثنا، کووڈ ڈسٹرکٹ سرویلانس آفیسر ڈاکٹر نشانت نروان نے کہا کہ خاتون میں کورونا کی عام علامات ہیں۔ ٹیم نے خاتون کے ساتھ رہنے والے تمام لوگوں کی کانٹیکٹ ٹریسنگ بھی کی ہے۔ تاہم ان لوگوں میں کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں۔ کووڈ سے متاثرہ خاتون کو ہوم آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور ضروری علاج کیا جا رہا ہے۔ خاتون میں کورونا کے نئے ویرینٹ جے این1 کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
حال ہی میں نوئیڈا اور غازی آباد میں کورونا کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہاں متاثرہ مریض نیپال سے واپس آیا تھا۔ وہ نوئیڈا کے سیکٹر-36 کا رہنے والا ہے۔ ایک 44 سالہ شخص گروگرام میں ایک ایم این سی میں کام کرتا ہے۔ اس کی جینوم سیکوینسنگ کی جا رہی ہے۔
وہیں غازی آباد کے وجے نگر میں رہنے والا ایک 36 سالہ نوجوان کورونا سے متاثر پایا گیا ہے۔ غازی آباد کا محکمہ صحت کووڈ سے متاثرہ مریضوں کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی شناخت اور جانچ میں مصروف ہے۔ محکمہ نے نمونے لے کر جینوم کی ترتیب کے لیے بھیج دیے ہیں۔
ریاستی صحت اور طبی محکمہ نے جمعرات کو کورونا کیسز کے حوالے سے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر ہلکی سردی، کھانسی، بخار، نزلہ اور گلے کا مسئلہ ہو تو مریض کو بروقت ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اگر انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو کووڈ-19 کا بروقت ٹیسٹ اور علاج قریبی ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق کیا جانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔