کورونا بحران: روسی ویکسین ’اسپوتنک وی‘ جون سے ہر کسی کے لئے دستیاب ہوگی، اپالو گروپ کا اعلان

ہندوستان میں کورونا کی تیسری ویکسین اسپوتنک کی رفتار بھی تیز ہونے والی ہے، اپالو گروپ نے اعلان کیا ہے کہ جون کے دوسرے ہفتے سے عام لوگوں کو 10 لاکھ ویکسین ہر ہفتہ لگائی جائیں گی

فائل تصویر
فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک میں جاری کورونا بحران اور ویکسین کی قلت کے درمیان اپالو گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے اسپتالوں میں ہر ہفتہ 10 لاکھ لوگوں کو روسی تیار کردہ ’اسپوتنک وی‘ کا ٹیکہ لگایا جائے گا۔ خیال رہے کہ ملک میں روسی ویکسین اسپوتنک وی کو ہنگامی طور پر استعمال کے لئے منظوری دی گئی ہے اور ہندوستان کی ڈاکٹر لیباریٹری نے ملک میں ہی اس کی پیداوار شروع کی ہے۔ اپالو نے اعلان کیا ہے جون کے دوسرے ہفتہ سے یہ ویکسین عام لوگوں کو لگانی شروع کر دی جائے گی۔

اپالو گروپ کی ایگزیکیوٹیو وائس چیئر پرسن شوبھنا کامنینی نے کہا ’’ہمارے اسپتالوں میں اب تک ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں لگائی گئی ہیں اور اس میں فرنٹ لائن ورکرز، ہائی رسک گروپس اور کارپوریٹ ملازمین کو ترجیح دی گئی ہے۔ اب ہم سبھی کو ٹیکہ لگائیں گے۔‘‘


شوبھنا نے کہا، ’’ہم جون سے 10 لاکھ ویکسین کی خوراک ہر ہفتہ فراہم کریں گے، اس کے بعد جولائی میں اس کی تعداد دوگنی کر دی جائے گی۔ ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم ستمبر تک دو کروڑ افراد کو ٹیکہ لگا دیں گے۔‘‘

نجی شعبہ کے سب سے بڑے ٹیکہ لگانے والے اپالو گروپ کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکہ کاری مہم میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کا تعاون کرتا رہے گا۔ شوبھنا کامنینی نے کوویکسین اور کوی شیلڈ کے تخلیق کاروں کو بھی تعاون کے لئے شکریہ کہا ہے۔

ہندوستان میں سپوتنک وی کا ٹرائل فارما کمپنی ڈاکٹر ریڈی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ یکم مئی سے اس ویکسین کو ٹیکہ کاری پروگرام میں شامل کر دیا گیا ہے اور اب ملک میں ہی اس کی پیداوار شروع کی جانی ہے۔


حال ہی میں اطلاع ملی کہ ایک اور کمپنی پیناسیا بائیوٹیک نے بھی اس کا پروڈکشن شروع کر دیا ہے۔ حال ہی میں ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس موسم گرما میں صرف ویکسین کی مکمل پیمانے پر پیداوار شروع ہوگی۔ پیناسیا بائیوٹیک کی پروڈکشن یونٹ جی ایم پی معیارات کی تعمیل کرتی ہیں اور اسے ڈبلیو ایچ او کی منظوری حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 May 2021, 11:41 AM