کورونا بحران: ملازمت کے لئے مقررہ حد سے زیادہ عمر والے امیدواروں کو مزید مواقع فراہم کئے جائیں، کانگریس
نریش کمار نے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے کورونا کی وجہ سے سرکاری نوکری امتحان یا انٹرویو کو منعقد نہیں کیا، لہذا جن امیدواروں کی عمر مقررہ حد سے زیادہ ہو گئی ہے انہیں مزید مواقع فراہم کئے جائیں
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انیل بیجل کو مطلع کیا ہے کہ دہلی سب آرڈی نینس سروس سلیکشن بورڈ نے پچھلے ایک سال سے کورونا کی وجہ سے کسی بھی سرکاری نوکری امتحان یا انٹرویو کو منعقد نہیں کیا ہے اور اس دوران جن امیدواروں کی عمر مقررہ حد سے زیادہ ہو گئی ہے انہیں کم از کم دو مزید مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔
ایل جی بیجل کو لکھے گئے خط میں ، ڈاکٹر کمار نے کہا ہے کہ دہلی حکومت کے ماتحت آنے والے اس بورڈ نے اب انتخاب کا عمل شروع کیا ہے جس میں پرائمری ٹیچر ، ہائی اسکول ٹیچر اور دیگر ملازمتیں شامل ہیں۔ اس ایک سال میں ایسے لاکھوں امیدوار موجود ہیں جن کی عمر نکل گئی جس سے وہ نوکری کے لئے نااہل ہوگئے ہیں۔ لہذا ، آپ سے درخواست ہے کہ ایسے امیدواروں کو عمر میں دو سال کی چھوٹ دی جائے۔ ماضی میں دوسری ریاستوں کی حکومتوں نے یہ کام پہلے ہی کرلیا ہے، اس کی مثال تریپورہ ہے۔
انہوں نے ایک خط کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو یہ بھی بتایا کہ دہلی کے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کورونا کی دوسری لہر میں ہوئی ہے اور مرنے والوں کی کم تعداد ظاہر کی جارہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ پارٹی اور بی جے پی کہیں ملی ہوئی ہے۔ کل بی جے پی نے دہلی میں ہلاکتوں کی تعداد تیس ہزار بتائی ہے ، جب کہ سچائی یہ ہے کہ یہاں لاکھوں افراد کی موت ہوچکی ہیں۔ اس کا سروے دہلی کے شمشانوں اور میونسپل کارپوریشن دہلی کے ڈیتھ پروف مراکز سے کیا جاسکتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ کورونا کی وجہ سے اپنے گھروں میں آئسولیشن میں رہے۔ اسپتالوں میں انہیں بستر ، آکسیجن اور دوائیں نہیں ملی تھیں اور وہ دم توڑ گئے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں بہت سارے لوگوں کی موت کورونا کی وجہ سےہوئی ہے لیکن حکومت نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے اسے دیگر بیماریوں کا نام دے دیا۔ پہلی وجہ جو بھی ہوسکتی ہے ، لیکن کورونا سے ہی ان کی موت ہئی ہے اسلئے یہی مانگ ہے کہ کارپوریشن کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کو بنیاد مانتے ہوئے سبھی کی موت کورونا سے ہی سمجھی جائے اور اس طرح کے خاندانوں کو ایک کروڑ روپیہ مالی مدد دی جانی چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔