کورونا بحران: کیا تیسری لہر سے قبل ہی بچوں میں وائرس پھیلنا شروع ہو گیا؟
تیسری لہر سے قبل ہی بچوں میں کورنا کا پھیلاؤ نظر آ رہا ہے، کرناٹک میں گزشتہ 15 دنوں کے اندر 19 ہزار بچے متاثر ہوئے ہیں، جبکہ دہلی میں گزشتہ دنوں دو بچوں کی موت واقع ہو گئی
نئی دہلی: تیسری لہر آنے سے قبل ہی کرناٹک میں بچوں میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ مہاراشٹر کے بعد کرناٹک ایسی دوسری ریاست ہے جہاں دوسری لہر کے دوران کورونا کے معاملوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھی۔ دوسری لہر کے دوران یہ کرناٹک کے بچوں میں انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے، جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ کورونا کی تیسری لہر بچوں کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
کورونا کی پہلی لہر کے دوران 9 مارچ سے 25 ستمبر کے 2020 کے درمیان 10 سال سے کم عمر کے بچوں کے 19378 کیسز اور 11 سے 20 سال تک کے بچوں کے 41985 معاملوں کا انکشاف ہوا تھا۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران یہ ریکارڈ ٹوٹتے نظر آ رہے ہیں، کیونکہ محض 15 دن یعنی یکم تا 16 مئی 2021 اب تک 19 ہزار بچوں کورونا کی زد میں آ چکے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق بچوں میں کورونا کی عجیب و غریب علامات ظاہر ہو رہی ہیں، جس میں تقریباً 10 سال کی عمر کے بچوں میں گیسٹرواینٹرائیٹس بھی شامل ہے۔ کچھ معاملوں میں بچوں کے جسم پر چکتے پیدا ہو رہے ہیں اور وہ دیگر جلد سے متعلق امراض میں بھی مبتلا ہو رہے ہیں۔ کرناٹک میں بچوں میں پھیلتے انفیکشن کے پیش نظر حکومت الرٹ ہو گئی ہے۔ وہیں، لوگ فکرمند نظر آ رہے ہیں، کیونکہ دوسری لہر میں ہی بچے کورونا کا شکار ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
حال ہی میں دہلی میں بھی کورونا کے انفیکشن کےک سبب دو بچوں کی موت ہو گئی۔ ایک 5 سالہ بچی پری اور دوسرا 9 مہینے کا بچہ کریشو فوت ہو گیا۔ ان دونوں کا دہلی کے جی ٹی بی (گرو تیغ بہادر) اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ اسپتال کے مطابق دونوں بچوں کا آکسیجن لیول 30 سے بھی نیچے چلا گیا تھا اور ان کا پھیپھڑوں کا انفیکشن بھی بہت شدید ہو گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق بیشتر بچے جو کورونا سے متاثر ہیں ان میں عام طور پر ہلکا بخار، کھانسی، زکام، سانس لینے میں دقت، تھکان، گلے میں خراش، دست، ذائقہ ختم ہو جانا، سونگھنے کی قوت کم ہو جانا، بدن درد اور ناک بہنے جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ کچھ بچوں میں معدے سے متعلق مسائل کے علاوہ کچھ دیگر علامات بھی ظاہر ہوئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔