کورونا بحران: جموں و کشمیر میں کورونا کرفیو جاری، معمولات زندگی بدستور معطل

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'کورونا کرفیو' کی بدولت کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی آ رہی ہے تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ وبا مخالف ٹیکہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے

کشمیر میں کورونا کرفیو / یو این آئی
کشمیر میں کورونا کرفیو / یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں جاری مکمل 'کورونا کرفیو' کے باعث معمولات زندگی بدستور معطل ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 'کورونا کرفیو' کی بدولت کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج کمی آ رہی ہے تاہم یو این آئی نے جب گذشتہ روز سرکار کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا تو یہ بات نکل کر سامنے آئی کہ کورونا ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ وبا مخالف ویکسینیشن میں کمی واقع ہوئی ہے۔

جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں دکانیں اور دیگر تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت بھی کلی طور پر معطل ہے۔ تاہم جہاں اشیائے ضروریہ جیسے دودھ اور سبزیاں فروخت کرنے والی کچھ دکانیں کھلی نظر آ رہی ہیں وہیں اکا دکا نجی گاڑیاں بھی سڑکوں پر دوڑتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔


'کورونا کرفیو' کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے یا ان کے خلاف مقدمے درج کئے جاتے ہیں۔ بتا دیں کہ کورونا کی دوسری اور خطرناک لہر کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے جموں و کشمیر کے سبھی بیس اضلاع میں 10 مئی سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ فی الحال یہ لاک ڈائون، جس کو مقامی انتظامیہ نے 'کورونا کرفیو' کا نام دیا ہے، رواں ماہ کی 24 تاریخ تک جاری رہے گا جس کے بعد اس میں مزید توسیع کئے جانے کا امکان ہے۔

قبل ازیں یعنی 10 مئی سے پہلے جموں و کشمیر میں گیارہ دنوں تک کہیں مکمل تو کہیں جزوی لاک ڈائون نافذ رہا۔ مکمل لاک ڈائون والے اضلاع میں یونین ٹریٹری کے دونوں شہر (سری نگر اور جموں) شامل تھے۔ یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے منگل کو شہر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگر کے تمام پائین و بالائی علاقوں میں بدستور سناٹا چھایا ہوا ہے اور لوگ گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ سری نگر کے بازار ویرانوں کا نظارہ پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکیں سنساں ہیں اور ہر سو خاموشی چھائی ہوئی ہے۔نامہ نگار نے بتایا کہ کورونا کرفیو پر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ایمرجنسی صورت میں ہی لوگوں کو چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے اور ایمرجنسی خدمات سے وابستہ گاڑیاں سڑکوں پر نظر آ رہی ہیں۔

وادی کے دوسرے ضلعی صدر مقامات و دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں بھی مسلسل مکمل لاک ڈاؤن ہے اور لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ صوبہ جموں کے سبھی دس اضلاع میں بھی مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کی اطلاعات ہیں جس سے معمولات زندگی معطل ہیں۔ واضح رہے کہ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے مثبت کیسز سامنے آنے اور اس وبا سے ہلاکتوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔