ممبئی: ساکی ناکا عصمت دری اور قتل معاملے میں قصوروار کو سزائے موت
موہن چوہان نے ایک خاتون کے ساتھ عصمت دری کر اس کے ساتھ انتہائی بے رحمانہ سلوک کیا، گزشتہ 11 ستمبر کو بری طرح زخمی اس خاتون کی ممبئی واقع راجہ واڈی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔
ممبئی: ساکی ناکا عصمت دری اور قتل معاملے میں قصوروار پائے گئے شخص کو عدالت نے سزائے موت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ملزم موہن چوہان کو ڈنڈوشی کورٹ نے پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں موہن چوہان نے ایک خاتون کے ساتھ عصمت دری کر اس کا بے رحمی سے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ 11 ستمبر کو بری طرح زخمی خاتون کی ممبئی واقع راجہ واڈی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔
دراصل ساکی ناکا عصمت دری اور قتل معاملے میں فریق استغاثہ نے بدھ کو 45 سالہ قصوروار کے لیے موت کی سزا دینے کی گزارش کی تھی جس نے گزشتہ ستمبر میں ممبئی کے ساکی ناکا علاقے میں 34 سالہ خاتون کے ساتھ عصمت دری کی تھی اور اس کے پرائیویٹ پارٹ میں راڈ ڈال کر اس کا قتل کر دیا تھا۔ استغاثہ نے کہا کہ یہ جرم بے رحم درجہ میں آتا ہے۔
ملزم موہن چوہان کو 30 مئی کو ایڈیشنل سیشن جج (ڈنڈوشی عدالت) ایچ سی شینڈے کے ذریعہ عصمت دری اور قتل کے لیے تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ آج عدالت نے قصوروار کے لیے پھانسی کی سزا کا اعلان کیا۔ فریق استغاثہ کی طرف سے پیش وکیل مہیش ملے نے بدھ کے روز عدالت میں دلیل دی تھی کہ یہ ایک خاتون اور وہ بھی درج فہرست ذات کی خاتون کے خلاف جرم ہے، جو اسے مزید سنگین بناتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ رات کے وقت ایک بے بس، تنہا خاتون پر ایک شدید حملہ ہے، جس نے ممبئی جیسے شہر میں خواتین کی سیکورٹی کو لے کر خوف پیدا کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔