بہار میں اساتذہ کو ’شراب ڈھونڈنے‘ کا حکم دیئے جانے پر وزیر تعلیم نے دی صفائی

ایک دن قبل محکمہ تعلیم نے اساتذہ کے لیے ایک حکم صادر کیا تھا جس کے بعد تعلیمی اداروں نے احتجاج شروع کر دیا، آج وزیر تعلیم وجے چودھری نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف تعاون مانگا گیا ہے۔

وجے چودھری، تصویر آئی اے این ایس
وجے چودھری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار کی نتیش حکومت میں محکمہ تعلیم کے ذریعہ اساتذہ کو شرابیوں اور شراب فراہمی کرنے والوں کی شناخت کر اس کی جانکاری محکمہ شراب بندی کو دینے کے حکم پر تنازعہ ہونے کے بعد ہفتہ کے روز ریاست کے وزیر تعلیم وجے کمار چودھری نے صفائی دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف ان سے شراب بندی قانون کو لے کر تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کوئی لازمی عمل نہیں ہے۔

وجے چودھری نے اس حکم پر شروع ہوئے تنازعہ کے تعلق سے کہا کہ اسے لے کر کہیں کوئی کنفیوژن نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے پہلے ہی بہار کے سبھی شہریوں سے گزارش کی ہوئی ہے کہ انھیں شراب مافیا یا شرابیوں کے بارے میں کوئی جانکاری ملے تو انتظامیہ کو اس کی جانکاری دیں۔ انھوں نے کہا کہ اساتذہ بھی بہار کے شہریوں کا ایک حصہ ہیں اور محکمہ تعلیم نے خط لکھ کر صرف ان سے شراب بندی قانون کو لے کر ان کا تعاون مانگا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی ٹیچر پر اس سلسلے میں کوئی زبردستی نہیں کی گئی ہے۔


غور طلب ہے کہ محکمہ تعلیم، بہار نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اب بھی کچھ لوگوں کے ذریعہ چوری چھپے شراب نوشی کی جا رہی ہے۔ اسے روکنا انتہائی ضروری ہے۔ خط میں محکمہ تعلیم نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس سلسلے میں ہدایت دی جاتی ہے کہ پرائمری اور مڈل اسکولوں میں تعلیمی کمیٹی کی میٹنگ بلا کر نشہ بندی کے ضمن میں ضروری جانکاری دی جائے۔ خط میں یہ بھی یقینی کرنے کا حکم دیا گیا ہے کہ اسکول مدت کے بعد چوری چھپے نشہ خوری کرنے والے اسکول احاطہ کا قطعی استعمال نہ کریں۔ اس حکم کے بعد ہی ریاست کے تعلیمی اداروں نے اس کا احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اسی پر آج وزیر تعلیم وجے چودھری نے صفائی دی۔ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ شراب پینا غلط بات ہے۔ یہ بات اگر تعلیم کے مندر سے پھیلائی جائے تو کیا غلط ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔