راوینشا یونیورسٹی کا نام بدلنے کے معاملہ میں تنازعہ بڑھا، 3 بی جے ڈی لیڈران کے خلاف معاملہ درج
جمعرات کی شب کٹک میں مال گودام پولیس نے ایک ریسرچ اسٹوڈنٹ کی شکایت پر معاملہ درج کیا ہے، شکایت میں بتایا گیا ہے کہ ریلی کے دوران یونیورسٹی کے صدر دروازے پر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔
اڈیشہ کے کٹک میں راوینشا یونیورسٹی کا نام بدلنے کے معاملہ نے اب تنازعہ کی شکل اختیار کر لی ہے۔ دراصل اس معاملے میں پولیس نے بی جے ڈی (بیجو جنتا دل) رکن اسمبلی اور پارٹی کے دو دیگر لیڈران کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ بدھ کے روز چھاترمشال ریلی کے دوران بی جے ڈی رکن اسمبلی بیومکیش رائے اور پارٹی کے دیگر دو لیڈران لینن موہنتی اور اکرم خان (عرف بابی) پر تصادم میں شامل ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کی شب کو کٹک میں مال گودام پولیس نے ایک ریسرچ اسٹوڈنٹ کی شکایت کی بنیاد پر معاملہ درج کیا۔ شکایت میں بتایا گیا کہ ریلی کے دوران یونیورسٹی کے صدر دروازے پر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہو گیا۔ کچھ طالبات نے دعویٰ کیا ہے کہ احاطہ میں ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی ہے۔
اس درمیان بی جے ڈی نے اپنے لیڈران کے خلاف درج معاملے کی مذمت کی۔ انھوں نے بتایا کہ ریلی پرامن طریقے سے منعقد کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی کسی دیگر کو احاطہ کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بی جے ڈی نے ایک بیان جاری کر کہا کہ ’’بی جے ڈی راوینشا یونیورسٹی میں حال ہی میں ہوئے احتجاجی مظاہرہ کے تعلق سے ہمارے لیڈران رکن اسمبلی بیومکیش رائے، ڈاکٹر لینن موہنتی اور اکرم خان (بابی خان) کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کی سخت مذمت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے گزشتہ 31 اگست کو راوینشا یونیورسٹی کا نام بدلنے کا مشورہ دیا تھا۔ حالانکہ انھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔ جمعرات (5 ستمبر) کو اڈیشہ اسمبلی میں یونیورسٹی کے نام کو بدلنے کے معاملہ پر خوب ہنگامہ بھی ہوا تھا۔ اس دوران برسراقتدار بی جے پی اور حزب اختلاف کی پارٹیاں بی جے ڈی و کانگریس کے درمیان تلخ بحث ہوئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔