فرقہ واریت کو بڑھاوا دے کر ووٹ حاصل کرنے کے لئے چھیڑی گئی حجاب کی جنگ: عمران پرتاپگڑھی
عمران پرتاپگڑھی نے کہا کہ کرناٹک میں حجاب پر جو جنگ چھڑی ہوئی ہے وہ صرف فرقہ واریت کو بڑھاوا دینے اور ووٹوں کو حاصل کرنے کے لئے ہے۔ لیکن پوری دنیا نے دیکھا کہ سینکڑوں لنگوروں پر ایک شیرنی بھاری پڑگئی۔
نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی محکمہ کے قومی صدر اور اسٹار کمپینر عمران پرتاپ گڑھی کانگریس امیدوار ارمیلا کھابری کی حمایت میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے آج اُرئی پہنچے۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریسی لیڈر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ آج ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ کانگریس نے 70 سالوں میں ملک میں کچھ نہیں کیا، لیکن یہ کہتے ہوئے وہ بھول جاتے ہیں کہ نریندر مودی جس پلیٹ فارم پر چائے بیچتے تھے وہ پلیٹ فارم اور ریلوے اسٹیشن بھی کانگریس نے بنوایا تھا۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ہی ملک میں کمپیوٹر، آئی ٹی، حق اطلاعات، منریگا جیسی ہزاروں اسکیمیں اور ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں حجاب پر جو جنگ چھڑی ہوئی ہے وہ صرف فرقہ واریت کو بڑھاوا دینے اور ووٹوں کو حاصل کرنے کے لئے ہے۔ لیکن پوری دنیا نے دیکھا کہ سینکڑوں لنگوروں پر ایک شیرنی بھاری پڑ گئی۔ آج بھاجپا حکومت کی دور میں صرف لوٹ، تاناشاہی، فرقہ واریت، بدعنوانی کو بڑھاوا مل رہا ہے اور پورے ملک میں نفرت کی، مذہب کی سیاست کو رفتار دی جا رہی ہے۔ آپسی سماجی ہم آہنگی میں نفرت گھولنے کا کام کر رہی ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ مفت راشن دینے کی بات تو کر رہے ہیں، لیکن جو جانور کسانوں کی فصل برباد کر رہے ہیں ان جانوروں کو روکنے کے سمت میں کچھ نہیں کرتے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ آج ملک مہنگائی اور بے روزگاری سے جوجھ رہا ہے ایسے دور میں صرف پرینکا گاندھی، راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی عام لوگوں کے مفاد میں لڑائی لڑ رہے ہیں۔ پرینکا گاندھی ہی صرف اکیلی ایسی لیڈر ہیں جو کسانوں، بیٹیوں کے خلاف ہونے والے ظلم پر آواز اٹھا رہی ہے، لڑ رہی ہے۔
اس موقع پر عمران پرتاپ گڑھی نے عوام سے اپیل کی کہ اگر آپ ملک میں امن وسکون، ترقی اور محبت چاہتے ہیں تو کانگریس کی امیدوار ارمیلا کھابری کو ووٹ دیجئے۔ اس موقع پر دہلی اقلیتی محکمہ کے صدر عبد الواحد قریشی، شمیم پرتاپ گڑھی، کانگریسی امیدوار ارمیلا کھابری سمیت دیگر لیڈران اور ضلع صدر موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔