پیرِ یار پر بی جے پی کے متنازعہ ٹوئٹ پر ہنگامہ

کسی کی بھی جانب سے پیری یار کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے یا ان کا قد کم کر کے دیکھانا انتہائی قابل مذمت ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سماجی برائیوں کے خلاف لڑنے والے لیڈر ای وی آر پیر یار کی 46 ویں برسی کے موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ٹویٹ نے تمل ناڈو کی سیاست میں نیا ہنگا مہ برپا کر دیا ہے۔اس مسئلے پر بی جے پی کی اتحادی اور ریاست میں حکمراں اے آئی اے ڈی ایم کے اور اہم اپوزیشن ڈی ایم کے دونوں کے لیڈروں نے بی جے پی کے آئی ٹی ونگ کے ٹویٹ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس کے لئے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔

مختلف جماعتوں کے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے بی جے پی آئی ٹی ونگ نے فورا اس ٹویٹ کو واپس لے لیا لیکن تب تک یہ مختلف سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا تھا ۔ بی جے پی نے پیری یار اور ان کی اہلیہ کی تصویر کے ساتھ ٹویٹ میں کہا’’منیا ممائی کے والد ای وی راما سوامی کی برسی کے موقع پر بچوں کا جنسی استحصال کرنے والوں كو پھانسی کی سزا کی حمایت کرنے اور پاكسو جرائم سے مبرا معاشرے کے قیام کا عزم کریں ‘‘۔اس پر لیڈر اے آئی اے ڈی ایم کےاور تمل ناڈو کے کوآپریٹیو وزیر سیلورکے راجو نے کہا کہ کسی کی بھی جانب سے مسٹر پیری یار کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے یا ان کا قد کم کر کے دیکھانا انتہائی قابل مذمت ہے ۔


انہوں نے کہا’’پیریار سی این انادورائی اور کالائینگر (ڈی ایم کے بانی ایم کروناندھی) جیسے لیڈروں کی وجہ سے ہی اس ریاست کے لوگ بھائیوں اور بہنوں کی طرح اتحاد کے ساتھ رہ رہے ہیں‘‘۔ڈی ایم کے سربراہ اور حزب اختلاف کے رہنما ایم کے اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی نے یہ قابل اعتراض پوسٹ آنجہانی پیری یار کی برسی کے موقع پر کیا ہے اور جب اس کی چار سوں مخالفت ہونے لگی تو یہ ہٹا دیا گیا ۔انہوں نے ٹويٹ کر کہا ’’بی جے پی کو ان سے ڈرتے رہنے چاہئے کیونکہ ان کے انتقال کے بعد بھی پیر یار سے بی جے پی کو اتنا خوف ہے‘‘۔

ایک مزید ٹویٹ میں انہوں نے کہا’’ اس کے لئے اے آئی اے ڈی ایم کے شیر کی طرح اچھلےگا یا کیڑے کی طرح چھپےگا‘‘۔ اس کے علاوہ پی ایم کے بانی ڈاکٹر ایس رام داس نے بھی ٹویٹر پر بی جے پی کی پوسٹ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’نفرت‘ بتایا۔ انہوں نے کہا’’اس سے بی جے پی کی بیمار ذہنیت کا پتہ چلتا ہے ، اس کی سخت مذمت ہے۔شہر میں پیری یار کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ،این ڈی ایم کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن وائیکو نے بھی سخت اعتراض اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو پیری یار کی ٹویٹس کو ہٹا دینا چاہئے اور عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔ دریں اثنا پیری یار کی برسی کے موقع پر منگل کو مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شہر میں واقع پیری یار کے مجسمہ پر اور ریاست کے مختلف مقامات پر گلہائے عقیدت پیش کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔