رام مندر تعمیر: بھومی پوجن کے بعد بھی نہیں شروع ہو سکا بنیاد کھودنے کا کام کیونکہ...
مندر کی بنیاد 200 فیٹ گہری کھودی جانی ہے اور بارش کے موسم میں کام شروع کرنے پر اگر اس میں پانی بھر جائے تو مسئلہ کھڑا ہو جائے گا۔ اسی لیے ٹرسٹ کے افسران برسات ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
گزشتہ 5 اگست کو ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کے لیے بھومی پوجن ہو گیا، لیکن اس کے باوجود ابھی تک تعمیری کام سے متعلق سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکی ہیں۔ سب سے پہلے تو مندر تعمیر کرنے کے لیے بنیاد کھودنے کا کام کیا جانا ہے اور اس کام میں ایک بہت بڑا رخنہ درپیش ہے۔ رخنہ ہے بارش، جس نے سب کو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے کے لیے مجبور کر دیا ہے۔ اب جب تک برسات کا موسم ختم نہیں ہو جاتا، بنیاد کھودنے کا کام شروع ہونا ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جموں: توہین رسالت کے مقدمے میں اب تک چار افراد گرفتار
دراصل مندر کی بنیاد 200 فیٹ گہری کھودی جانی ہے اور ایسے میں اگر بنیاد میں بارش کا پانی بھر جائے تو مسئلہ کھڑا ہو جائے گا۔ اسی لیے شری رام مندر تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے افسران برسات ختم ہونے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ ٹرسٹ کے ساتھ ساتھ مندر تعمیر کا کام کرنے والی کمپنی ایل اینڈ ٹی بھی بارش ختم ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ حالانکہ اس درمیان کچھ چھوٹے موٹے کام چل رہے ہیں تاکہ برسات ختم ہوتے ہی جنگی پیمانے پر مندر تعمیر کا کام آگے بڑھ سکے۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق زمین کی صفائی کا کام، اوبڑ کھابڑ مقامات کو برابر کرنے کا کام اور مندر احاطہ میں موجود چبوترہ کو ہٹانے سے متعلق سرگرمیاں جاری ہیں۔ اس درمیان مندر تعمیر کے لیے چندہ بھی خوب ہو رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رام بھکتوں نے اپنے خزانے مندر تعمیر کے لیے کھول دیئے ہیں۔ کوئی نقد روپے دے رہا ہے تو کوئی سونے اور چاندی کی چیزیں بھگوان رام کے قدموں میں ڈال رہا ہے۔ مختلف ریاستوں سے رام بھکت ضروری سامان بھی ایودھیا بھیج رہے ہیں۔ مثلاً مدھیہ پردیش واقع اندور کے ایک بڑے تاجر نے رام مندر تعمیر کے لیے پوکلینڈ مشین بھیجی ہے۔ یہ 18 اگست کی دوپہر شری رام جنم بھومی احاطہ میں پہنچی اور اسے پورے اعزاز کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ اس پوکلینڈ مشین کا استعمال بنیاد کی کھدائی میں کیا جائے گا کیونکہ گہری کھدائی میں اس سے کافی آسانی ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ مشین پر بھگوان رام کی تصویر بھی بنی ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Aug 2020, 5:56 PM