’آئین بچے گا تبھی الیکشن ہوگا، کانگریس اس آئین کی حفاظت کے لیے جنگ لڑ رہی ہے‘، دہلی میں راہل گاندھی کا خطاب

راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’مہالکشمی‘ منصوبہ کے تحت ہر گھر کی خاتون سرپرست کے اکاؤنٹ میں 8500 روپے 4 جولائی سے اس کے اکاؤنٹ میں بھیجے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں انتخابی ریلی کے دوران راہل گاندھی و دیگر کانگریس لیڈران</p></div>

دہلی میں انتخابی ریلی کے دوران راہل گاندھی و دیگر کانگریس لیڈران

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ’’شمال مشرقی دہلی کے ووٹرس کا اتنی گرمی میں آنے کے لیے شکریہ۔ ہماری لڑائی امبیڈکر، مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور کروڑوں ہندوستانی باشندوں کے ذریعہ تیار آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔ آئین میں سوچ پرانی ہے، لیکن یہ سبھی کے نظریات کو یکجا کر کے تیار کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے لوگ اعتراف کرتے ہیں کہ اگر وہ ایک بار پھر اقتدار میں آئے تو اس آئین کو ختم کر دیں گے، پھاڑ کر پھینک دیں گے۔ لیکن اس آئین کو پھاڑنے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔ آئین ختم کرنے کا کام کوئی کر نہیں سکتا، آئین کو بچانے کے لیے کروڑوں لوگوں کے ساتھ کانگریس پارٹی کھڑی ہے۔‘‘ یہ بیان راہل گاندھی نے آج شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ کے دلشاد گارڈن واقع ڈی ڈی اے میدان میں ایک عظیم الشان جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ وہ اس پارلیمانی حلقہ سے کانگریس امیدوار کنہیا کمار کی حمایت میں انتخابی تشہیر کرنے پہنچے تھے۔ اس موقع پر دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو، دہلی کانگریس کے سابق صدر سبھاش چوپڑا، چودھری انل کمار اور کنہیا کمار نے سوت کی مالا پہنا کر راہل گاندھی کا استقبال کیا۔

تقریب میں جمع لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آئین سے ریزرویشن ملتا ہے، الیکشن ہوتے ہیں، جمہوریت نکلتا ہے، پبلک سیکٹر، سبز انقلاب، سفید انقلاب، ٹیلی کام، منریگا... جو کچھ بھی ملا ہے سبھی آئین سے ہی ملا ہے۔ آئین غریب لوگوں کی محنت سے بنا ہے، اس کو ہم کبھی نہیں مٹنے دیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’موہن بھاگوت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریزرویشن سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے اپنے انتخابی منشور میں صاف کر دیا ہے کہ ہم 50 فیصد کی حد کو ختم کر کے ریزرویشن کو آگے بڑھائیں گے اور اسے نافذ رکھیں گے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کانگریس کی گارنٹیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ خصوصاً خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’مہالکشمی‘ منصوبہ کے تحت ہر گھر کی خاتون سرپرست کے اکاؤنٹ میں 8500 روپے 4 جولائی سے بھیجے جائیں گے۔


اس ریلی سے دہلی پردیش کانگریس صدر دیویندر یادو نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ الیکشن جمہوریت کو بچانے کی لڑائی ہے۔ راہل گاندھی نے 4000 کلومیٹر کا سفر کرنے کے دوران مختلف طبقات، ذات اور شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے جو تبادلہ خیال کیا اور پھر کانگریس نے حاصل فیڈ بیک کو پیش نظر رکھتے ہوئے جو انتخابی منشور تیار کیا، وہ قابل تعریف ہے۔ اس کے لیے ہم راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ دیویندر یادو نے لوگوں سے 25 مئی کو ہاتھ کا بٹن دبا کر کانگریس امیدوار کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کی اپیل بھی کی تاکہ راہل گاندھی کے ہاتھ کو مضبوط بنایا جا سکے۔

’آئین بچے گا تبھی الیکشن ہوگا، کانگریس اس آئین کی حفاظت کے لیے جنگ لڑ رہی ہے‘، دہلی میں راہل گاندھی کا خطاب

اس موقع پر کنہیا کمار نے شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انتخابی تشہیر کے دوران بزرگوں، خواتین، ہر طبقہ اور ذات سے مل رہی حمایت کے بعد میں کہہ سکتا ہوں کہ شمال مشرقی دہلی کی عوام نے تبدیلی کا ذہن بنا لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ملک میں آئین کی حفاظت کرنے کے لیے، جمہوریت کی حفاظت کرنے کے لیے، جمہوری اقدار کو بچانے کے لیے ہی انڈیا اتحاد وجود میں آیا ہے۔ کئی بار الگ الگ سیاسی پارٹیاں ہونے پر اتفاق و عدم اتفاق ہوتا ہے، لیکن یہاں بی جے پی کی تاناشاہی کے خلاف، جمہوریت و آئین بچانے کے لیے سبھی پارٹیاں متحد ہیں۔ کنہیا کمار نے عوام کے سامنے ’نیائے سنکلپ پتر‘ (انتخابی منشور) میں موجود وعدوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم 5 نیائے، 25 گارنٹیوں کو نافذ کریں گے۔ مہا لکشمی منصوبہ کے تحت 8500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔‘‘ ریلی میں موجود عوام کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آپ لوگ اتنی گرمی میں آئے ہیں، آنے والی 25 تاریخ کو ایک بار پھر گرمی کو برداشت کر لینا تاکہ بے روزگاری نہ جھیلنی پڑے، مہنگائی نہ جھیلنی پڑے۔ آپ لوگوں کو تبدیلی کے لیے ووٹ ڈالنا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔