جھارکھنڈ میں بی جے پی کے ذریعہ ’عوام کی حکومت‘ چوری کرنے کی سازش ناکام ہو گئی: راہل گاندھی
بھارت جوڑو نیائے یاترا کے مغربی بنگال سے جھارکھنڈ پہنچنے پر اس کے استقبال کے لیے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین بھی پاکوڑ پہنچے، اس موقع پر جھارکھنڈ کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر عالمگیر عالم بھی موجود تھے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ جمعہ کو جھارکھنڈ کے پاکوڑ پہنچ گئی۔ اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں آپ نے جو حکومت منتخب کی تھی، اس حکومت کو بی جے پی نے چرانے اور اکھاڑنے کی کوشش کی، لیکن اس کی سازش کے خلاف کانگریس کھڑی ہو گئی۔ جھارکھنڈ کی عوام مبارکباد کی مستحق ہے، جو ڈری نہیں اور پیچھے نہیں ہٹی۔ اس طرح اس نے اپنی حکومت کی حفاظت کی۔
راہل گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی سے ہماری لڑائی نظریات کی ہے۔ ان کے پاس دولت ہے اور ساری کی ساری ایجنسیاں ہیں۔ جتنا دباؤ ڈالنے کی کوشش وہ کر سکتے ہیں، کریں۔ لیکن کانگریس کبھی بھی بی جے پی اور آر ایس ایس سے ڈرنے والی نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایک سال قبل ہم نے کنیاکماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی تھی۔ اس کا مقصد بی جے پی اور آر ایس ایس کے ذریعہ ملک میں پھیلائی جا رہی نفرت کے خلاف کھڑا ہونا تھا۔
’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے بارے تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں کروڑوں لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اور اس کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے یہ یاترا نکالی گئی ہے۔ حالت یہ ہے کہ نوجوان چاہیں تو بھی نریندر مودی کے ہندوستان میں انھیں روزگار نہیں مل سکتا۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ انھوں نے نوٹ بندی کی اور غلط طریقے سے ملک میں جی ایس ٹی نافذ کر دیا۔ مودی حکومت نے ملک میں روزگار کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی۔ نتیجہ یہ ہے کہ 40 سال میں سب سے زیادہ بے روز ملک میں ہیں۔ وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو روزگار نہ ملے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے 4-3 ارب پتی اس ملک کی پوری دولت اٹھا کر لے جائیں۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا کے ذریعہ ہم ہندوستان کی عوام کا درد ملک کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل جب راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو نیائے یاترا مغربی بنگال سے جھارکھنڈ پہنچی تو ان کے استقبال کے لیے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین بھی پاکوڑ پہنچے۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کانگریس قانون ساز کونسل کے لیڈر عالمگیر عالم، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے سمیت کانگریس و اتحاد کے کئی لیڈران موجود رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔