ہریانہ میں نائب سنگھ سینی دوبارہ وزیر اعلیٰ منتخب، امت شاہ کی موجودگی میں اتفاق رائے

ہریانہ میں نائب سنگھ سینی کو امت شاہ کی نگرانی میں بی جے پی کا دوبارہ وزیر اعلیٰ منتخب کر لیا گیا۔ 17 اکتوبر کو حلف برداری تقریب ہوگی۔ سینی نے بی جے پی کی پالیسیوں کی فتح کو سراہا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دوبارہ نائب سنگھ سینی کو اتفاق رائے سے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی سربراہی میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی کی میٹنگ میں تمام اراکین نے متفقہ طور پر سینی کے حق میں ووٹ دیا۔ 17 اکتوبر کو ریاست میں نئی حکومت کی حلف برداری کی تقریب ہوگی، جس کے بعد حکومت کی تشکیل کا باضابطہ عمل شروع کیا جائے گا۔

میٹنگ کے دوران امت شاہ نے دونوں سینئر لیڈروں، انیل وج اور راؤ اندر جیت سنگھ کو ساتھ رکھنے پر زور دیا تاکہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہ پیدا ہو۔ حالیہ دنوں میں ان دونوں رہنماؤں کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دعوے سامنے آئے تھے، جس کے باعث پارٹی میں اندرونی تناؤ کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ خود انیل وج نے نائب سنگھ سینی کے نام کی تجویز پیش کی، جس کے بعد انہیں حمایت مل گئی۔ سابق وزیر داخلہ وج کے ساتھ ساتھ کرشن بیدی نے بھی سینی کے نام کی حمایت کی، جس سے ان کے دوبارہ وزیر اعلیٰ بننے کا راستہ ہموار ہو گیا۔


اس موقع پر امت شاہ نے کہا کہ یہ بی جے پی کی پالیسیوں اور وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت کی کامیابی کا نتیجہ ہے، جسے ہریانہ کے عوام نے قبول کیا ہے۔

نائب سنگھ سینی نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنے خطاب میں بی جے پی کی پالیسیوں کی کامیابی پر اظہار مسرت کیا اور کہا کہ یہ ہرِیانہ کے عوام کی مودی حکومت کی پالیسیوں پر مہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی ترقی اور ملک کو 2047 تک ترقی یافتہ بنانے کے مشن پر کام جاری رہے گا۔

ہرِیانہ اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں بی جے پی نے 48 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جو اسے حکومت بنانے کے لیے کافی ثابت ہوئی۔ کانگریس نے 37 نشستیں حاصل کیں، جبکہ انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل دی) کو 2 اور آزاد امیدواروں کو 3 نشستیں حاصل ہوئیں۔ مشہور صنعت کار ساوتری جندل سمیت تینوں آزاد امیدواروں نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔