’حیرانی ہے کہ صاحب کو ستیہ پال جی کے پیچھے سی بی آئی چھوڑنے میں 10 دن کیسے لگ گئے‘، کانگریس کا طنز
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ ستیہ پال ملک نے واضح طور پر حال میں دیے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ یہ حملہ خفیہ ناکامی اور سیکورٹی میں خامی کے سبب ہوا، طیارہ دستیاب کرائے جاتے تو جوان شہید نہیں ہوتے
کانگریس نے پلوامہ حملے اور جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے انکشافات کو لے رک مودی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے ہفتہ کے روز پریس کانفرنس کر کہا کہ اس بات سے حیرانی ہوئی کہ حکومت نے پلوامہ حملے سے جڑی نئی جانکاری کے بارے میں ابھی تک کچھ بھی نہیں بولا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ پلوامہ حملے پر جموں و کشمیر کے اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک کے حالیہ انکشافات سے جو باتیں سامنے آئی ہیں، وہ حیران کرنے والی ہیں اور ہندوستانی عوام کو امید تھی کہ حکومت اس پر جواب دے گی۔ لیکن حیرانی کی بات ہے کہ مودی حکومت نے اس پر خاموشی اختیار کر لی ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ملک نے انکشاف کیا ہے کہ سری نگر بھیجنے کے لیے اگر جوانوں کو پانچ طیارے مہیا کرائے جاتے تو انھیں شہادت سے بچایا جا سکتا تھا۔
کانگریس ترجمان کا کہنا ہے کہ ستیہ پال ملک نے واضح طور پر حال میں دیے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ یہ حملہ خفیہ ناکامی اور سیکورٹی میں خامی کے سبب ہوا۔ اگر طیارہ دستیاب کرایا جاتا تو جوانوں کی شہادت کو روکا جا سکتا تھا، لیکن حکومت نے طیارہ دینے سے انکار کر دیا۔ کھیڑا نے کہا کہ ستیہ پال ملک کے بیانات سے یہ بھی صاف ہوا ہے کہ 2019 میں 14 فروری کی شام کو جب وزیر اعظم جی کو فون پر ستیہ پال ملک جی نے بتایا کہ یہ لاپروائی اور چوک تھی جس کے سبب ہمارے جوان شہید ہوئے۔ وزیر اعظم جی نے انھیں کہا- تم خاموش رہو، یہ کوئی اور چیز ہے۔
پون کھیڑا نے کہا کہ پلوامہ حملے سے متعلق ستیہ پال ملک نے اتنا بڑا انکشاف کیا ہے اور اس کے بعد ملکی باشندوں کو امید تھی کہ حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل آئے گا، لیکن حیرانی ہے کہ مودی حکومت نے اس معاملے میں پوری طرح سے خاموشی اختیار کر لی ہے۔ پورا ملک انتظار کر رہا ہے کہ پلوامہ حملے پر ستیہ پال ملک جی نے جو انکشافات کیے ہیں، اس پر حکومت کچھ بولے۔ لیکن مودی حکومت خاموش ہے۔ حالانکہ حیرانی ہے کہ صاحب کو ستیہ پال جی کے پیچھے سی بی آئی چھوڑنے میں 10 دن کیسے لگ گئے؟ کانگریس ترجمان نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کے اس خلاصے کے بعد سے لگ رہا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ حالانکہ، حیرانی ہے کہ ’صاحب‘ کو ستیہ پال جی کے پیچھے سی بی آئی چھوڑنے میں 10 دن کیسے لگ گئے۔‘‘
ستیہ پال ملک نے جب وزیر اعظم سے گوا کی بدعنوانی پر اپنی بات رکھی تو ایکشن گوا کے وزیر اعلیٰ پر نہیں بلکہ ستیہ پال ملک جی پر ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب ستیہ پال جی نے رام مادھو کا نام لیے بغیر 2021 میں بدعنوانی کی بات رکھی، تب بھی سی بی آئی نے پوچھ تاچھ ملک جی سے کی۔ دراصل اب یہ پیغام سی بی آئی کے معرفت دیا جا رہا ہے کہ- تم خاموش رہو۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اس حکومت کے 9 سال جس طرح سے گزرے ہیں، جس طرح کی پالیسیاں بنائی گئی ہیں، ایسے میں کئی باتیں ہیں جو حکومت چھپانا چاہتی ہے۔ لیکن اب کئی لوگ کھل کر سامنے آ رہے ہیں اور یہ باتیں بتانا چاہتے ہیں۔ آنے والے دن جمہوریت کے لیے اچھے ہونے والے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔