دیوالی کے بعد گورکھپور سے شروع ہوگی کانگریس کی چوتھی 'پرتگیہ یاترا'

پی ایل پنیا نے اتوار کو یہاں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ موجودہ وقت میں تین مقامات سے پرتگیہ یاترا شروع ہوچکی ہے جبکہ چوتھی یاترا کا آغاز گورکھپور سے دیوالی کے بعد کیا جائے گا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: تنہا اپنے دم پر اترپردیش میں حکومت سازی کا خواب دیکھنے والی کانگریس دیوالی کے بعد پورانچل کے عوام سے رابطہ قائم کرنے کے لئے چوتھی ’تبدیلی یاترا‘ کا آغاز کرے گی۔ سابق مرکزی وزیر پردیپ جین آدتیہ، سابق رکن پارلیمان راکیش سچان اور سابق رکن پارلیمان پی ایل پنیا نے اتوار کو یہاں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ موجودہ وقت میں تین مقامات سے پرتگیہ یاترا شروع ہوچکی ہے جبکہ چوتھی یاترا کا آغاز گورکھپور سے دیوالی کے بعد کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ بارہ بنکی سے شروع ہوئی یاترا لکھنؤ، اناؤ، فتح پور، چترکوٹ، باندہ، ہمیر پور، جالون ہوتے ہوئے یکم نومبر کو جھانسی میں اختتام پذیر ہوگی۔ سہارنپور سے شروع ہوئی یاترا مظفر نگر، بجنور، مرادآباد، رامپور، بریلی، بدایوں، علی گڑھ، ہاتھرس، آگرہ سے نکلتے ہوئے متھرا میں اختتام پذیر ہوگی۔ اسی ضمن میں بنارس سے نکلی یاترا چندولی، مرزاپور، سونبھدر، پریاگ راج،، پرتاپ گڑھ، امیٹھی ہوتے ہوئے رائے بریلی میں اختتام پذیر ہوگی۔


یاترا کا مقصد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وادڑا کی ساتوں 'پرتگیہؤں" کو عوام الناس تک پہنچانا ہے۔ کانگریس کا ویژن اترپردیش کے پرانے افتخار و شان کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ یاترا کے پہلے دن یوگی حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہوچکی عوام میں یاترا کے سلسلے میں کافی جوش دکھا۔ اس سے واضح ہے کہ عوام کا آشیرواد کانگریس کو حاصل ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے روزگاری، قتل، جرائم، عصمت دری و اقتدارو پاور انسپانسر جرائم کے خلاف پرینکا واڈرا جس طرح سے انصاف کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں اس سے عوام کا بھروسہ کانگریس کے ساتھ دیکھنے کو ملنے لگا ہے۔ انہوں نے لکھیم پور میں کسانوں کے قتل کے ساتھ لکھیم پور میں ہی دھان کی پیدوار کو منڈی میں آگ کے حوالے کرنے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ریاست کی کسان مخالف پالیسی پر حملہ کر تے ہوئے کہا کہ للت پور میں کھاد لینے کے لئے لائن میں کھڑے شخص کی موت سرکاری بدانتظام کی ایک مثال ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔