کانگریس کی ’دہلی نیائے یاترا‘ پُرجوش انداز میں شروع، دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں کا کرے گی احاطہ
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، دہلی کی ترقی اسی جگہ پر ٹھہر گئی ہے جہاں شیلا دیکشت نے چھوڑی تھی۔
دہلی اسمبلی انتخاب کی تیاریاں ابھی سے شروع کر چکی کانگریس نے آج ’دہلی نیائے یاترا‘ کا پُرجوش انداز میں افتتاح کیا۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے اس یاترا کی شروعات راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کی سمادھی کی زیارت کے بعد کی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ دہلی کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے۔ دہلی کی ترقی اسی جگہ پر ٹھہر سی گئی ہے جہاں شیلا دیکشت نے چھوڑی تھی۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس دہلی کو انصاف دلانے کا کام کرے گی۔
آج ’دہلی نیائے یاترا‘ کو ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو اور دیویندر یادو نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس یاترا کے ذریعہ پارٹی دہلی میں اپنا بنیادی ووٹ بینک ایک بار پھر سے اپنے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج جب ’دہلی نیائے یاترا‘ کی شروعات ہوئی، تو اس موقع پر دہلی کانگریس کے سبھی سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ دہلی کانگریس کے سابق صدر چودھری انل کمار، اجئے ماکن، سبھاش چوپڑا، سندیپ دیکشت اور راجیش للوٹھیا بڑی تعداد میں اپنے کارکنان کے ساتھ ’دہلی نیائے یاترا‘ میں شریک ہوئے۔ تقریباً 5000 کانگریس حامیوں کے ساتھ پارٹی نے اپنی ’دہلی نیائے یاترا‘ شروع کی ہے جو مرکز کے زیر انتظام اس خطہ کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کرے گی۔
اس یاترا کے دوران کانگریس نے عآپ حکومت اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سب سے زیادہ نشانے پر لیا۔ شراب کی بوتل پر اروند کیجریوال کی ایک تصویر شائع کر پارٹی نے عآپ کے کنوینر کو پُرزور انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ پارٹی کے ہر پوسٹر میں دہلی کو کیجریوال کی مبینہ بدتر حکمرانی سے آزادی دلانے کی بات کہی گئی۔ غالباً اسمبلی انتخاب کے پیش نظر پارٹی کے کسی بھی پوسٹر پر مرکزی حکومت پر حملہ نہیں کیا گیا، لیکن بات چیت اور تقریروں کے دوران کانگریس لیڈران کے نشانے پر عآپ حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت بھی تھی۔
ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دیکشت نے کہا کہ یہ یاترا دہلی کو انصاف دلانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ شیلا دیکشت کی حکومت میں دہلی کی جتنی ترقی ہو پائی تھی، اس کے بعد دہلی میں ترقی کا کوئی کام نہیں ہوا۔ یہ بات کانگریس پارٹی ہی نہیں بلکہ دہلی کی عوام بھی کہہ رہی ہے۔ سندیپ دیکشت یہ بھی کہتے ہیں کہ آج دہلی کو اس کے اسی حق کو واپس دلانے کا دن ہے۔ لوگوں کو صاف ہوا نہیں مل رہی، کیجریوال نے لوگوں کو مفت پانی کا وعدہ کیا تھا لیکن لوگوں کے پاس پینے کے لیے پانی ہی نہیں ہے۔ کیجریوال نے مفت بجلی کا وعدہ کیا تھا لیکن لوگوں کو مہنگی بجلی دی جا رہی ہے۔ دہلی کی عوام کو انہی وعدوں کا انصاف دلانے کی بات کی جا رہی ہے جو ان سے کیے گئے تھے، لیکن پورے نہیں کیے گئے۔