لکھنؤ: گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو دکھائے گئے سیاہ پرچم
شمالی ہندوستانیوں کو گجرات سے بھگانے اور ان پر ہو رہے تشدد کو لے کر کانگریسی کارکنوں نے گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو لکھنؤ میں سیاہ پرچم دکھا ئے اور زبردست احتجاج کیا۔
گجرات میں یوپی ، بہار کے لوگوں کے ساتھ ہو رہے تشدد کو لے کر وزیر اعلی وجے روپانی کو لکھنؤ میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سردار پٹیل کی مورتی کی نقاب کشائی کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو دعوت نامہ دینے آئے گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو کانگریس کارکنان نے سیاہ پرچم دکھائے اور جم کر ان کے خلاف نعرے بازی کی۔ کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے روپانی کو اس وقت سیاہ پرچم دکھائے جب ان کا قافلہ وی آئی پی گیسٹ ہاؤس علاقے سے گزر رہا تھا۔
یوپی کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر راجیو بخشی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے یوتھ کانگریس کارکنان نے اتر پردیش کے دورے پر آئے گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کو سیاہ پرچم دکھائے اور ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران پولس نے تقریباً 150 کارکنان کو حراست میں لے لیا جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا۔
بتا دیں کہ روپانی اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو 31 اکتوبر کو گجرات میں نرمدا ندی کے کنارے سردار بلبھ بھائی پٹیل کی مورتی 'اسٹیچو آف یونٹی' کی رونمائی تقریب میں مدعو کرنے کے لئے گزشتہ شام لکھنؤ پہنچے تھے۔
یاد ہے کہ گجرات کے سابركانٹھا ضلع کے ہمت نگر میں گزشتہ 28 ستمبر کو 14 ماہ کی بچی کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ پیش آیا تھا ۔ پولس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے عصمت دری کے ملزم بہار کے رہنے والے رویندر ساہو نام کے ایک شخص کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس واقعہ کے رونما ہونے کے بعد مقامی لوگوں میں شمالی ہندوستانیوں کے تئیں غصہ بھڑک اٹھا تھا۔ انہوں نے خاص طور بہار اور یوپی سے وہاں کام کرنے والوں کو اپنا نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا، شمالی ہندوستانیوں کے خلاف ہو رہے تشدد سے گھبرا کر شمالی ہند سے آئے لوگوں نے اپنی اپنی ریاستوں میں واپسی کرنی شروع کردی تھی اور تقریباً کئی ہزار لوگ گجرات چھوڑ کر اپنے وطن واپس چلے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔