تلنگانہ میں کانگریس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی: عمران پرتاپ گڑھی

عمران پرتاپ گڑھی نے تلنگانہ عوام بالخصوص اقلیتوں سے کانگریس کے حق میں ووٹ کے استعمال پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل کرے گی

<div class="paragraphs"><p>عمران پرتاپ گڑھی / پریس ریلیز</p></div>

عمران پرتاپ گڑھی / پریس ریلیز

user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: عمران پرتاپ گڑھی صدر نشین آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ نے تلنگانہ عوام بالخصوص اقلیتوں سے کانگریس کے حق میں ووٹ کے استعمال پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل کرے گی۔

عمران پرتاپ گڑھی نے ریاست کے 10پارلیمانی حلقہ جات میں 18 امیدواروں کے لئے زائد از 25 جلسہ عام سے مخاطب کیا اور ان کے جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے انہیں کامیاب بنایا ہے۔ صدر نشین آل انڈیا اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس کمیٹی نے شہر حیدرآباد و سکندر آباد کے علاوہ ریاست کے کئی اضلاع میں کانگریس پارٹی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائی۔


انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران برسراقتدار بھارت راشٹر سمیتی اور مجلس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اس کے علاوہ ان کی انتخابی مہم کے دوران نئی نظم ’بائے بائے کے سی آر‘ کو بھی ریاست تلنگانہ کے بیشتر تمام اضلاع میں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی جس کے نتیجہ میں ان کی نظم کو پارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی خوب تشہیر کے لئے استعمال کیا گیا ۔ عمران پرتاپ گڑھی نے بتایا کہ تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں آنے کی صورت میں جن کاموں کا انہوں نے وعدہ کیا ہے وہ تمام کام کانگریس حکومت سے یقینی طو پر کروائے جائیں گے اور اقتدار کے حصول کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی تلنگانہ میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کرے گی تاکہ عوام کو کانگریس سے جوڑتے ہوئے مرکز میں بھی اقتدار کی تبدیلی کو یقینی بنایا جا سکے۔

عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو بھی متاثر کیا جس کے نتیجہ میں کئی حلقہ جات اسمبلی میں ان کی آمد کو روکنے کے لئے سازشیں کی گئیں ۔حلقہ اسمبلی بانسواڑہ میں عمران پرتاپ گڑھی کی آمد کو روکنے کے لئے ہیلی پیڈ کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ ریاست کے کئی حلقہ جات اسمبلی تک پہنچنے سے قبل ان کے پروگرام کی اطلاع موصول ہوتے ہی ہیلی پیڈ کو مخالف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیشگی بک کروایا جانے لگا تھا جس کے نتیجہ میں بعض حلقہ جات اسمبلی کا انہوں نے بذریعہ سڑک سفر کرتے ہوئے انتخابی مہم چلائی۔


انہوں نے جن حلقہ جات اسمبلی میں مہم چلائی ان میں نظام آباد اربن‘ ورنگل‘ بودھن‘ مہیشورم‘ راجندر نگر‘ خیریت آباد‘ نامپلی کے علاوہ کئی حلقہ جات شامل ہیں اور ان میں بیشتر حلقہ جات اسمبلی سے کانگریس کی کامیابی کو یقینی تصور کیا جا رہا ہے۔ صدر نشین انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ وہ جلد ہی تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے کامیاب ہونے والے ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور تلنگانہ میں تشکیل پانے والی نئی حکومت سے مسلم مسائل کے حل کے سلسلہ میں مشاورت کرتے ہوئے ان کے فوری حل پر توجہ مبذول کروائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔