کانگریس نے وجئے چوک تک مارچ نکالنے کا کیا اعلان، راہل گاندھی کو اپوزیشن پارٹیوں کا بھی ملا ساتھ
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’جمعہ کو صبح 11.30 بجے سے 12 بجے کے درمیان ہم لوگ وجئے چوک جائیں گے۔ ہم نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔‘‘
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو جب سے سورت کی عدالت نے ہتک عزتی کے ایک معاملہ میں دو سال قید کی سزا سنائی ہے، کانگریس لیڈران کے ساتھ ساتھ دیگر اپوزیشن پارٹی لیڈران بھی مرکز کی مودی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق کانگریس نے تو 24 مارچ یعنی جمعہ کے روز وجئے چوک تک مارچ نکالنے کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی لیڈران کے ساتھ جمعرات کو اپنی رہائش پر میٹنگ کی۔ بعد ازاں کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’جمعہ کو صبح 11.30 بجے سے 12 بجے کے درمیان ہم لوگ وجئے چوک جائیں گے۔ ہم نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ صبح 10 بجے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ بھی میٹنگ ہوگی۔‘‘ ساتھ ہی جئے رام رمیش نے یہ بھی بتایا کہ جمعہ کی شام کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے ریاستی کانگریس صدر کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور دہلی میں پیر کے روز احتجاجی مظاہرہ کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔‘‘
جئے رام رمیش نے میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت بدلہ، استحصال کی سیاست کر رہی ہے۔ ہم لوگ مودی حکومت سے براہ راست مقابلہ کریں گے۔ آج تقریباً 2 گھنٹے میٹنگ چلی۔ میٹنگ میں تقریباً 50 اراکین پارلیمنٹ موجود رہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’یہ صرف قانونی ایشو نہیں ہے، یہ سنگین سیاسی ایشو ہے جو جمہوریت سے جڑا ہے۔ یہ مودی حکومت کی دھمکی، ڈرانے، استحصال کی سیاست کی بڑی مثال ہے۔ اسے ہم قانونی طریقے سے لڑیں گے۔ یہ ایک سیاسی مقابلہ بھی ہے، ہم اس سے نہیں ڈریں گے۔‘‘
دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ راہل گاندھی لگاتار اڈانی معاملے پر بول رہے ہیں، اس لیے حکومت ہر ممکن راستہ تلاش کر رہی ہے کہ راہل گاندھی کو خاموش کرایا جا سکے۔ لیکن نہ تو راہل گاندھی خاموش ہوں گے اور نہ ہی کانگریس پارٹی خاموش رہے گی۔ اس درمیان ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں پارٹی لیڈران نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ سورت کی عدالت کے فیصلے کو چیلنج پیش کرنے کے لیے فوری طریقے اختیار کیے جائیں اور اس پر اوپری عدالت سے روک لگوائی جائے۔ بتایا گیا ہے کہ عدالتی حکم کو چیلنج پیش کرنے والی عرضی تیار کی جا رہی ہے اور اسے ضلع و سیشن عدالت میں داخل کیا جائے گا۔
بہرحال، راہل گاندھی کو سنائی گئی سزا کے معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں کھل کر ان کے ساتھ کھڑی دکھائی دے رہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’غیر بی جے پی لیڈروں اور پارٹیوں پر مقدمے کر کے انھیں ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ ہماری کانگریس سے نااتفاقیاں ہیں، لیکن راہل گاندھی جی کو اس طرح ہتک عزتی کے معاملے میں پھنسانا ٹھیک نہیں۔‘‘ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی کہا ہے کہ وہ راہل گاندھی کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے بی جے پی کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بھی بنایا کہ وہ جمہوری حقوق کو روند رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔